آرٹیکل 370 کی بحالی تک بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں،عمران خان

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری

اسلام آباد:وزیراعظم عمران  نے کہاہے کہ کشمیر 80لاکھ کشمیریوں کا نہیں خطے کے2 ارب لوگوں کا مسئلہ ہے ،پاکستان کبھی جنگ میں پہل نہیں کرے گا کیونکہ  میں خود جنگ کے مخالف ہوں مگردو ایٹمی قوتیں آمنے سامنے ہوں تو ایٹمی جنگ چھٹر سکتی ہے۔ 

الجزیرہ ٹی وی کو دئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جنگ کبھی مسائل کا حل نہیں ہوتی بلکہ جنگ سے مسائل جنم لیتے ہیں اور جنگ کے نتائج بھی تباہ کن ہوتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان اور عراق سمیت دنیا بھر میں جہاں جہاں جنگیں ہوئی ہیں وہاں تباہ کن اثرات ہوئے، پاکستان بھارت سے جنگ کرنا نہیں چاہتا لیکن اگر دو ایٹمی قوتیں آمنے سامنے ہوں تو ایٹمی جنگ چھٹر سکتی ہے۔۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایٹمی ملک روایتی جنگ ہار جائے تو دو راستے ہوتے ہیں،وہ ملک یا تو  ہتھیار ڈال دے یا ایٹمی حملہ کر دے ،اگر کشمیر پر جنگ ہوئی تو پوری دنیا متاثر ہو گی ۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے  اسی لیے اقوام متحدہ سمیت دنیا کی ہر عالمی طاقت سے رجوع کیا ہے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ  نارمل صورت حال میں جنرل اسمبلی میں ماحولیاتی تبدیلی کی بات کرتا کیونکہ پاکستان اس سے شدید متاثر ہونے والے ملکوں میں سے ہے۔ جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا پر بھی گفتگو کرتا کیونکہ اس سے مسلمان بالخصوص مغرب میں رہنے والے متاثر ہو رہے ہیں اور بھارتی مسلمانوں کی حالت زار پر گفتگو کرتالیکن مقبوضہ کشمیر کے حالات کے باعث میں صرف کشمیر پر بات کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ  بھارت کشمیر میں جینوسائڈ (نسل کشی ) کر رہا ہے نازی جرمنی کے بعد ایسے مناظر دیکھنے کو نہیں ملے ،کشمیری مسلمانوں کے مسئلے کے مستقل حل کے لئے بھارتی ورژن یہ ہے کہ 80 لاکھ مسلمان 6 ہفتوں سے مقید ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر ناجائز قبضے سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان پر دہشتگردی کا الزام لگا رہا ہے، پلوامہ حملے کے بعد بھی بھارت نے پاکستان پر الزام لگا کر بمباری کی اس لئے ہمیں خدشہ ہے کہ یہ دوبارہ بھی ہو سکتا ہے، اسی لئے کہتے ہیں کشمیر نیوکلئیر فلیش پوائنٹ ہے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ جو بھارتی کشمیر میں کر رہے ہیں اس کا ری۔ ایکشن آئے گا تو وہ الزام پاکستان کو دیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ  عہدہ سنبھالنے کے بعد بارہا بھارت سے مذاکرات کی کوشش کی،انہوں نے مذاکرات کی کوشش کا غلط مطلب لیا،ہم مذاکرات کی بات کرتے رہے وہ ہم پر پابندیاں لگوانے کی سازشیں کررہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی بحالی تک بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: سلامتی کو لاحق خطرات سے غافل نہیں رہ سکتے، وزیراعظم


متعلقہ خبریں