بالی وڈ نے پاکستانی فنکاروں پرپابندی عائد کردی


ممبئی: بھارت کی فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینے ایمپلائز (ایف ڈبلیو آئی سی ایم) نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا۔

انڈیا جا کر بالی وڈ میں کام کرنے کے خواہشمند پاکستانی اداکاروں کے متعلق نئے فیصلے کا اعلان 22 فروری کو ایف ڈبلیوآئی سی ایم کے ممبران نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔

فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سینے ایمپلائز کو آل انڈیا سنیما ایسوسی ایشن کی مرکزی باڈی تصور کیا جاتا ہے جس کے ساتھ پورے بھارت کی فلم اور ٹی وی ایسوسی ایشنز کا الحاق ہے۔

ایف ڈبلیوآئی سی ایم کے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پابندی کا فیصلہ بھارتی افواج کی پاکستان کے خلاف جنگ میں قربانیوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

کچھ روز قبل انڈیا موشن پکچرز پروڈیوسرز ایسوسی ایشن (آئی ایم پی پی اے) نے بھی پاکستانی اداکاروں کے بالی وڈ میں کام کرنے کے خلاف اپنے موقف سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کیا تھا۔

آئی ایم پی پی اے کے صدر ٹی پی اگروال نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسوسی ایشن نے  پاکستانی اداکار فواد خان کوکرن جوہر کی فلم کے لئیے پانچ کروڑ روپے دینے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

آئی ایم پی پی اے نے ستمبر 2017 کے اڑی سیکٹرواقعے کے بعد پاکستان سے تعلق رکھنے والے اداکاروں پر پابندی لگانے کی قرار داد بھی منظور کی تھی۔

21 فروری کو بی جے پی سے تعلق رکھنے والے یونین وزیر بابل سپریو نے بھی پاکستانی فنکاروں کے بھارت میں کام کرنے پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔

بابل سپریو خود بالی وڈ میں ایک طویل عرصہ اپنی آواز کا جادو جگا چکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ راحت فتح علی خان کے “گانے اشتہار” کو کسی دوسرے گلوکار کی آواز میں فلم میں شامل کیا جائے۔

ویسٹرن انڈیا سینے ایمپلائز کے فیصلے کے بعد فلم ہندی میڈیم کے پروڈیوسر نے فلم کےاسکوئیل میں پاکستانی اداکارہ صبا قمر کو کاسٹ نہ کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔


متعلقہ خبریں