ہم مقدمات کی کوالٹی پر نہیں نمبروں پر یقین کر رہے ہیں، چیف جسٹس

ہم مقدمات کی کوالٹی پر نہیں نمبروں پر یقین کر رہے ہیں، چیف جسٹس

فوٹو: ہم نیوز


لاہور: چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ ہم اس وقت مقدمات کی کوالٹی پر نہیں بلکہ نمبروں پر یقین کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے لاہور میں نامور قانون دان ایس ایم ظفر کی کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں پاکستان کی تاریخ کا جامع احاطہ کیا گیا ہے۔ کتاب پڑھتے ہوئے میرا خیال تھا کہ مصنف نے حالیہ حالات کو قلمبند کیا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایسے تعلیمی ادارے بھی ہیں جہاں سیکنڈ ایئر کا طالب علم فرسٹ ایئر کے طالب علم کو پڑھا رہا ہے۔ جب میں نے اپنی وکالت شروع کی اس وقت ایس ایم ظفر ایک چمکتے ستارے کی طرح تھے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ میں اپنے شاگردوں کو کہتا تھا اگر تمہیں مجھ جیسا بننا ہے تو ایس ایم ظفر جیسے بنو۔ ہمارے پاس بہترین وکلا موجود ہیں، 99 فیصد لوگوں نے ہمارے فیصلے پڑھے ہی نہیں ہوتے کیونکہ انہیں قانون کا پتہ ہی نہیں ہوتا۔ ججز کے فیصلوں پر وہ لوگ تبصرہ کرتے ہیں جنہیں قانون کا پتہ ہی نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کبھی امید نہیں چھوڑ سکتے، یہی ہمارا ملک ہے، ہمارا مسکن ہے اور ہم نے یہیں رہنا ہے۔ اس لیے ہم نے حقیقت پسند بننا ہے اور آنکھیں بند نہیں کرنی۔

یہ بھی پڑھیں اختلافی آواز کو دبانا جمہوری عمل کے لیے نقصان دہ ہے، چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اس سسٹم میں رہتے ہوئے ہم نے کامیابیاں حاصل کی ہیں، جج محنت کر کے ایمانداری سے فیصلے دیتے ہیں۔ مثبت سوچ کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا ہو گا۔


متعلقہ خبریں