لائن آف کنٹرول پر جارحیت ،بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی

پاکستان نے بھارت کے جاری کردہ نئے نقشوں کو مسترد کر دیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد:لائن آف کنٹرول ( ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی طرف سے جارحیت پربھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ میں طلبی ہوئی ہے۔ پاکستان نے بھارتی اقدام کی شدید مذمت  کرتے ہوئےبھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ تھمایا ہے۔ 

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق  بھارتی افواج نے ایل او سی کے نکیال اور جندروٹ سیکٹرپربلااشتعال فائرنگ کی، بھارتی فوج کی فائرنگ سے ایک معصوم شہری 40 سالہ فاطمہ بی بی شہید ہوئیں اوربھارتی افواج کی فائرنگ سےکئی معصوم شہری زخمی بھی ہوئے۔

دفترخارجہ کے ترجمان کا کہناہے کہ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہی ہیں،بھارت کی طرف سے 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت ان دو سالوں میں 1970مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔

واضح رہے کہ  آج صبح بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ایک بار پھر جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کر دی ہے جس سے پاک فوج کے حوالدار شہید ہو گئے ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے حاجی پیر سیکٹر پر ایل او سی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی جس کی زد میں آکر پاک فوج کا ایک حوالدار شہید ہو گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والے 33 سالہ حوالدار کا تعلق نارووال سے ہے۔

پاک فوج نے دشمن کی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے دشمن کی توپوں کو خاموش کرا دیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے دشمن کی چیک پوسٹوں پر جوابی کارروائی کی گئی۔

واضح رہے کہ چند روز قبل بھی بھارتی فوج کی جانب سے حاجی پیر سیکٹر پر ہی بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی جس کی زد میں آکر پاک فوج کا ایک جوان سپاہی غلام رسول شہید ہو گیا تھا۔

اس سے قبل بھی بھارتی فوجیوں نے ایل او سی خلاف ورزی کی تھی اور بلا اشتعال فائرنگ کی زد میں آ کر 3 سالہ بچی سمیت 2 شہری شہید اور 3 زخمی ہو گئے تھے۔ زخمیوں کو فوری طور قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

بھارتی گولہ باری سے ایل او سی کے قریب واقع تین گھروں آگ لگ گئی تھی جس میں موجود تمام سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیے:کنٹرول لائن پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کا جوان شہید


متعلقہ خبریں