بھارت کے خلاف یورپ میں آوازیں اٹھ رہی ہیں، صدر آزاد کشمیر


کراچی: صدر آزاد جموں و کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ یورپ میں بھی کشمیر کی حمایت اور بھارت کی جارحیت کے خلاف آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔ اب صرف پاکستان کو اپنی سفارتی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے صدر آزاد جموں کشمیر مسعود خان نے کہا کہ یورپ میں پہلے لوگ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے گھبراتے تھے لیکن اب یورپ میں بھی کشمیر کی حمایت اور بھارت کی جارحیت کے خلاف آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر اب دنیا بھر کا رویہ تبدیل ہوتا نظر آ رہا ہے جو بڑی تبدیلی ہے۔

مسعود خان نے کہا کہ یورپی یونین میں بھی کشمیر کی حمایت میں آوازیں اٹھ رہی ہیں جبکہ یورپی پارلیمنٹ میں کھل کر ہندوستان پر تنقید کی گئی ہے۔ 17 سمتبر کو ہونے والے یورپی یونین کے اجلاس میں کھل کر کشمیر کے معاملے پر بات ہو گی لیکن ہم چاہتے ہیں کہ اب بات کرنے بجائے عملاً کوئی اقدام اٹھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر کشمیر کے لیے راہ ہموار ہے اور اب پاکستان کی سفارتکاری پر بہت زیادہ انحصار ہے۔ خطے میں اگر جنگ چھڑ گئی تو پھر معلوم نہیں کہ یہ کہاں تک پھیلے گی۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہندوستان کے بیانیے کو دنیا نے مسترد کر دیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ اب امریکہ کو چاہیے وہ دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کوئی فیصلہ کشمیریوں سے پوچھے بغیر نہیں کرنا چاہے، کشمیر کی عوام کو بھی مکمل طور پر اعتماد میں لے کر کوئی بھی فیصلہ کیا جائے۔

مسعود خان نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ پہلی مرتبہ تجارتی اور سفارتی پابندیاں لگائی گئی ہیں اس سے بھی دباؤ بڑھے گا تاہم ہندوستان کی جنونیت کہیں رکتی نظر نہیں آ رہیں۔

ہندوستان کی جارحیت کی وجہ سے خطے میں جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور اگر جنگ شروع ہو گئی تو وہ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔

سابق سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا کہ اپنے حق کی حفاظت کے لیے انتہائی قدم اٹھانا کوئی غلط بات نہیں ہے اور جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو مزاحمت بھی نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی دباؤ پر اگر کوئی کام ہو سکتا تو برما سمیت دیگر ممالک میں ضرور کچھ نظر آتا۔ ہم سفارتی محاذ پر جو کچھ کر سکتے تھے ہم نے کر لیا لیکن اس پر کوئی فرق نظر نہیں آیا۔

نعیم خالد لودھی نے کہا کہ بھارت تو ہمیشہ دباؤ میں رہا ہے اور اس لیے وہ مذاکرات کی میز پر آتا رہا ہے۔ ہمیں اس وقت ایسی لیڈر شپ کی ضرورت ہے جو خطے کی ساری صورتحال کو بھانپ سکے۔ خطے میں اس وقت امریکہ کی بہت زیادہ دلچسپی ہے اور وہ اتنی آسانی سے اپنی فوج کو واپس نہیں لے کر جائے گا۔ یہ پورا ایک گیم ہے جو اس خطے میں کھیلا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے ساتھ سب سے زیادہ تعاون چین کا ہے اور وہ ہمارے ساتھ کھڑا ہوا بھی ہے۔ ہمیں مصنوعی طریقے سے گھیرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم پاکستان کو بہادری کا ثبوت دینے کی ضرورت ہے۔

سابق سیکرٹری دفاع نے کہا کہ اگر کشمیر میں 370 واپس کر دی جائے اور کرفیو ہٹا بھی دیا جائے تو بھارت نے جو کرنا تھا وہ کر لیا۔ حریت رہنماؤں کے خلاف بدترین کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔ بھارت کشمیر میں مسلمانوں کو کنٹرول نہیں کر سکتا اس کا ہدف پاکستان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ڈر والی بات ختم کرنا ہو گی اور موقع کی مناسبت سے پاکستان کو ردعمل دینے کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کار ہما بقائی نے کہا کہ کشمیر میں جو ظلم جاری ہے اس کے بعد تو وہاں کئی فدائین پیدا ہوں گے اور ہوتے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے درست کہا کہ کوئی ملک نیوکلیئر جنگ کے متعلق سوچ نہیں سکتا لیکن ہمیں اس طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر میں کوئی مزاحمت شروع ہو گئی تو بھارت اسے روک نہیں پائے گا جبکہ بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزی میں تیزی آ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں آرٹیکل 370 کی بحالی تک بھارت سے مذاکرات ممکن نہیں،عمران خان

ہما بقائی نے کہا کہ دنیا کے پاس اس ظلم کو ختم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے اسے انتہا پسندی کا نام دے دیا جاتا ہے لیکن دیکھنا یہ چاہیے کہ یہ انتہا پسندی کیوں ہوتی ہے۔ ہمارے پاس کوئی ایسا سسٹم نہیں ہے کہ ظالم کو روک سکیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا 5 اگست کا معاملہ صرف کشمیر تک نہیں ہے یہ بڑا گیم ہے جس میں چین کو بھی انگیج کیا جا رہا ہے۔

ہما بقائی نے کہا کہ ہمیں سوچ سمجھ کر اقدام اٹھانے ہوں گے کیونکہ ہم پر ایف اے ٹی ایف سمیت دیگر دباؤ بھی ہے اور ہم پابندیوں کی زد میں بھی آسکتے ہیں جسے ہم برداشت نہیں کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بند گلی میں پھنس گیا ہے اور وہ کب تک کشمیر میں کرفیو لگا کر رکھے گا۔ بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھانا شروع ہو گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں