کشمیر:تشویشناک صورتحال پر امریکی سینیٹرز کے سفیر اور ناظم الامور کو خطوط

کوروناوائرس کی صورتحال جاننے کیلئے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ

واشنگٹن: امریکی سینیٹرز نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے مواصلاتی رابطوں کی بندش، کرفیو کا نفاذ، اظہار رائے کی آزادی اور نقل و حرکت پر پابندیاں نا قابل قبول ہیں۔ انہوں نے اجتماعات پر عائد بندشوں کو بھی تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق امریکی سینیٹرز نے یہ بات بھارت میں امریکی سفیر اور اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور کو لکھے گئے خطوط میں کہی ہے۔ خطوط چھ سینیٹرز نے لکھے ہیں۔

کشمیر: ریاستی مظالم پر بھارتی نژاد امریکی رکن کانگریس بھی چیخ پڑیں

امریکی سینیٹرز کی جانب سے لکھے جانے والے خطوط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مقبوضہ وادی چنار سے بڑی تعداد میں جبری گرفتاریوں، عصمت دری اور رہنماؤں کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

امریکی سینیٹرز نے خطوط میں لکھا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بے بھی مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتِ حال پر الرٹ جاری کیا ہوا ہے۔

جینو سائیڈ واچ نے اقوام متحدہ سے کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے کا مطالبہ کردیا

ہم نیوز کے مطابق امریکی سینیٹرز نے خطوط میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نسل کشی پر جینوسائیڈ واچ کے الرٹ پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ساری صورتحال سے پاک بھارت تعلقات میں مزید خرابی کا خدشہ ہے۔

کشمیر: ٹرمپ انتظامیہ بحران کے حل میں مدد کرے گی، سینیٹر گراہم

امریکی سینیٹرز نے خطوط میں اپنے سفیر اور ناظم الامور کو ہدایات دی ہیں کہ وہ جموں و کشمیر میں عائد حکومتی پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کو وہاں تک رسائی دینے کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔

امریکی اراکین کانگریس نے اس سے قبل سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کو لکھے گئے خط میں بھی زور دیا تھا کہ وہ بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ غیر انسانی اور غیر جمہوری طریقہ کار ترک کرے۔


متعلقہ خبریں