کشمیر میں کرفیو کا 42 واں دن: امریکی صدارتی امیدواران بھی بول پڑے

کشمیر میں کرفیو کا 42 واں دن: امریکی صدارتی امیدواران بھی بول پڑے

سری نگر: مقبوضہ وادی کشمیر میں بھارتی حکومت کے احکامات پر قابض افواج نے تسلسل کے ساتھ 42 ویں دن بھی کرفیو نافذ کررکھا ہے جس کی وجہ سے پوری وادی چنار دنیا کی سب سے بڑی جیل کا بھیانک منظر پیش کررہی ہے۔ جنت نظیر وادی میں خوشبو کے بجائے بارود و لہو کی بو پھیلی ہوئی ہے، فضاؤں میں نغمگی کے بجائے آہیں اورسسکاریاں ہیں، خوف و دہشت میں مبتلا بچوں و بچیوں کی گھٹی گھٹی چیخیں ہیں اور جاں بلب مریضوں کی نحیف صدائیں ہیں۔

امریکہ کشمیریوں کے لیے کیا کررہا ہے؟ رکن کانگریس کا استفسار

مظلوم کشمیری جو گزشتہ 42 دنوں سے اپنے خون سے جدوجہد آزادی کی تاریخ رقم کررہے ہیں ان کے صبر و برداشت کو دیکھتے ہوئے اب پوری دنیا بھی ان کی ہمنوا ہونے لگی ہے اور ساتھ دینے پر آمادہ دکھائی دے رہی ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے آئندہ صدارتی انتخابات میں امیدوار بننے کی خواہش مند کاملا ہیرئس نے گزشتہ روز کہا ہے کہ کشمیری تنہا نہیں ہیں اور ہم کشمیر کی صورتحال دیکھ رہے ہیں۔

کشمیر: ٹرمپ انتظامیہ بحران کے حل میں مدد کرے گی، سینیٹر گراہم

خبررساں ادارے کے مطابق ٹیکساس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کاملا ہیرئس نے کہا کہ امریکی اقدارکے مطابق انسانی حقوق کے امور پر توجہ دی جانی چاہیے اور جہاں ضروری ہو وہاں مداخلت بھی کی جائے۔

کاملا ہیرئس نے دعویٰ کیا کہ وہ صدر منتخب ہوئیں تو انہی اقدار پہ عمل پیرا ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ قابض کے خیال میں دنیا اس کے اقدامات سے غافل ہے لیکن مسئلہ کشمیرمیں ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر عمل پہ نگاہ ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے بھی ٹیکساس ہی میں ایک اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے اسے یکسر تبدیل ہونا چاہیے۔ جوبائیڈن بھی آئندہ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے خود کو صدارتی امیدوار کے لیے پیش کرچکے ہیں۔

امریکہ میں ہونے والے آئندہ صدارتی انتخابات کی دوڑ میں خود کو بطور امیدوار پیش کرنے والے برنی سینڈر بھی مظلوم کشمیریوں کی حمایت پر واضح مؤقف اپنا چکے ہیں۔

امریکہ: صدارتی امیدوار برنی سینڈرز بھی کشمیریوں کی حمایت میں بول پڑے

ہمالیائی وادی چنار میں کرفیو کی طوالت نے صورتحال انتہائی گھمبیر کردی ہے اور ظلم کی حد یہ ہے کہ لوگ اپنے پیاروں کے جنازوں میں شرکت تک سے محروم رہ رہے ہیں۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔ اس ضمن میں جموں وکشمیر پیپلز کانفرنس نےسپریم کورٹ میں آئین کی شق 370 کی منسوخی کے خلاف پٹیشن دائر کی ہے ۔

دائرپٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کشمیر کا علیحدہ آئین تھا۔ آئین کے تحت بھارتی صدراس بات کے مجاز نہیں ہیں کہ کشمیری پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیروادی کی سیاسی شکل بدل دیں۔

بھارتی سپریم کورٹ میں اسی سلسلے کی متعدد آئینی درخواستیں دائر ہیں جن کی سماعت ہونا باقی ہیں۔


متعلقہ خبریں