تہران: ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے اپنے ہم منصب امریکی سیکریٹری خارجہ پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی میں ناکامی پر مائیک پومپیو نے اپنی سمت تبدیل کرلی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی یمن میں پھنس گئے ہیں۔
سعودی عرب: تیل تنصیبات پر حملہ حوثیوں نے نہیں ایران نے کیا، امریکی دعویٰ
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ امریکہ کا خیال تھا کہ وہ ہتھیاروں کی برتری اسے فوجی فتح دلائے گی۔
جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران پر الزام لگانے سے تباہی ختم نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بہتر یہی ہے کہ ہماری جانب سے پیش کردہ تجویز قبول کی جائے اور مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے کہ اسی میں جنگ کا خاتمہ اور تنازعہ کا حل ممکن ہے۔
ایران کی جانب سے اس ضمن میں 15 اپریل کو تجویز پیش کی گئی تھی۔
Having failed at “max pressure”, @SecPompeo‘s turning to “max deceit”
US & its clients are stuck in Yemen because of illusion that weapon superiority will lead to military victory.
Blaming Iran won’t end disaster. Accepting our April ’15 proposal to end war & begin talks may.
— Javad Zarif (@JZarif) September 15, 2019
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے یہ بات اس الزام کے جواب میں کہی ہے جو امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملے کے بعد عائد کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملہ حوثی باغیوں نے نہیں بلکہ ایران نے کیا ہے۔
ایرانی تیل تنصیبات پر حملوں کا منصوبہ زیر غور لانے کا مطالبہ
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایران نے امریکی الزامات کو یکسر مسترد کیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ عباس موسوی کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ امریکہ اس نوعیت کے الزامات عائد کرکے کارروائی کرنے کا جواز تلاش کررہا ہے۔
روسی ٹی وی نے ایران کے انقلابی گارڈز کے حوالے سے خبردار کیا ہے کہ ایران کی حدود کے قریب موجود امریکی بحری بیڑے اس کے میزائلوں کے نشانے پر ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ سے جنگ کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔
ٹرمپ نے سعودی عرب کی سلامتی و استحکام میں مدد کی پیشکش کردی
سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو فون کرکے پیشکش کی ہے کہ امریکہ مملکت کی سلامتی و تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن مدد کو تیار ہے۔