موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح میں کمی کی تجویز


کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے درآمد کیے جانے موبائل فونز پر ٹیکس کی شرح میں 50 فیصد تک کمی کی تجویز پیش کردی ہے۔

ایف بی آر کا اس سلسلے میں مؤقف ہے کہ ایسا کرنے سے عام آدمی کو نہ صرف سہولت میسر ہوگی بلکہ ملک کی ’ڈیجیٹلائزیشن‘ کے عمل کو بھی تقویت ملے گی۔

ایف بی آر یہ بھی توقع کررہا ہے کہ ٹیکس میں چھوٹ دینے سے اس کی درآمد میں بھی اضافہ ہوگا جس کے باعث مجموعی طور پر زیادہ ٹیکس جمع کرنے کے اس کے ہدف میں آسانی پیدا ہوگی۔

اس حوالے سے ایک سمری جس پر ایف بی آر چیئرمین شبر زیدی کے دستخط موجود ہیں، میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس چھوٹ دینے سے موبائل فونز کی درآمد میں اضافہ ہوگا جس سے فیصلے کے منفی پہلو بے اثر ہوجائیں گے۔

اس حوالے سے مئی میں اعلان کردہ بجٹ میں اعلان کیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق اس فیصلے کا سب سے زیادہ فائدہ 100 سے 200 ڈالر کے درمیان قیمت والے موبائل فونز کو ہوگا جن سے ابھی 2430 روپے فی یونٹ ٹیکس وصول کیا جارہا ہے جبکہ ایف بی آر کی تجویز پر عمل درآمد کے بعد 1200 روپے وصول کیے جائیں گے۔

تاہم اس حوالے سے ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ فیصلے کے بعد جو کمپنیاں پاکستان میں موبائل فون مقامی طور پر تیار کرنے میں دلچسپی رکھتی تھیں ان کی حوصلہ شکنی ہوگی۔


متعلقہ خبریں