مولانا فضل الرحمان کی شہباز شریف سے ملاقات کامیاب رہی

فوٹو: فائل


لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کامیاب رہی۔

مولانا فضل الرحمان اسلام آباد میں دھرنے کے حوالے سے شہباز شریف سے ملاقات کے لیے لاہور میں ان کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچے۔ جہاں مسلم لیگ ن کے دیگر رہنما راجہ ظفر الحق، احسن اقبال، ایاز صادق، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب سمیت دیگر موجود تھے جبکہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ اکرم درانی اور مولانا امجد تھے۔

دونوں جماعتوں کے سربراہان کے درمیان ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور اہم قومی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اسلام آباد لاک ڈاؤن کے حوالے سے بھی تفصیلی بات ہوئی۔

ملاقات میں حکومت کے خلاف آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے بھی بات کی گئی۔

رہنماؤں کی ملاقات کے بعد احسن اقبال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف کی ملاقات رنگ لے آئی ہے اور دونوں رہنماؤں نے ساتھ چلنے کا وعدہ کیا ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ 30 ستمبر کو ہماری مرکزی کمیٹی کا اجلاس ہو گا اور دونوں جماعتیں مشترکہ طور پر آزدی مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے تفصیل سے آزادی مارچ پر گفتگو کی جبکہ کشمیر پر حکومت کی نالائقی سب کے سامنے ہے۔ وزیر اعظم نے کشمیر کے مقدمے کو دنیا کے سامنے رکھنے کی زحمت ہی نہیں کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں نہ صرف غربت اور بیروزگاری کی شرح بڑھ رہی ہے بلکہ ڈینگی اور پولیو نے بھی ایک بار پھر سر اٹھا لیا ہے۔

کچھ روز قبل ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا تھا کہ لاک ڈاؤن  کے حوالے سے جے یو آئی (ف) نے حکمت عملی تیار کرلی جس کے مطابق ہر ضلع سے 200 سے زائد رضاکار تیار کئے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں کنٹینر فراہم کرنا دراصل شکست تسلیم کرنا ہے، فضل الرحمان

دس ہزار رضاکاروں کو دھرنے سے قبل ہی اسلام آباد پہنچا دیا جائے گا جبکہ پہلے سے موجود رضاکار دھرنے کی سیکیورٹی اور دیگر انتظامات پر مامور ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق مختلف مقامات سے نکلنے والے قافلے روکے جانے کی صورت میں ان ہی مقامات پر دھرنے دیے جائیں گے۔

مقامی قیادت کو دیگر جماعتوں کا انتظار کئے بغیر تیاریاں مکمل کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں