موبائل چارج کرنے کے لیے بجلی کی ضرورت ختم

فائل فوٹو


امریکی ریاست لاس اینجلس میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ایسا نظام بنایا ہے جو رات کے وقت زمین سے نکلنے والی تپش کو بجلی میں تبدیل کر دیتا ہے۔

اس بجلی سے ابتدائی مرحلے میں صرف موبائل کی بیٹری اور ایل ای ڈی لائٹس ہی روشن ہو سکتی ہیں۔

برق بنانے کا مذکورہ نظام یونیورسٹی آف کیلی فورنیا لاس اینجلس کے سائنسدان ڈاکٹر آسوتھ رامن کی سربراہی میں ایک ٹیم نے تیار کیا ہے۔

ڈاکٹر آسوتھ رامن نے جو نیا طریقہ اختیار کیا ہے اسے ریڈی ایٹو اسکائی کولنگ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کے لیے پولی اسٹائرین ڈبے پر ایک سیاہ ڈسک رکھی گئی ہے جس کا رخ آسمان کی جانب ہے اور اس میں المونیم سے بنی ایک رکاوٹ یا بلاک رکھا گیا ہے۔

سیاہ ڈسک زمینی حرارت کو ٹھنڈا کرتی ہے اور المونیم بلاک رات کی ٹھنڈی ہوا کو گرم کرتا ہے۔ اس فرق سے تھرمو الیکٹرک فرق بنتا ہے اور اس سے بجلی کی بڑی مقدار بنتی ہے جس سے ایل ای ڈی بلب یا موبائل فون آسانی سے چارج کیا جاسکتا ہے۔

ابتدائی تجربے میں ایک مربع میٹر سے 25 ملی واٹ بجلی بنتی ہے جو ایک ایل ای ڈی روشن کرنے کے لیے کافی ہے لیکن گرم علاقوں میں بجلی کی پیداوار 20 گنا بڑھ سکتی ہے جہاں درجہ حرارت میں بہت فرق پایا جاتا ہے۔

اس پورے نظام کی قیمت صرف 30 ڈالر ہے اور یہ غریب ممالک کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہوگا لیکن اب بھی اس کی کمرشل منزل بہت دور ہے۔

مذکورہ آلہ تھرمو الیکٹرک اثر استعمال کرتے ہوئے بجلی بناتا ہے اور قبل ازیں اسی اصول پر کارخانوں کے بوائلر، حرارتی پلانٹ اور کاروں کے ایگزاسٹ سے نکلنے والی گرمی کو بجلی میں بدلنے والے آلات اب عام استعمال ہو رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں