آئندہ دو ماہ کیلیے مانیٹری پالیسی جاری


اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔

پالیسی ریٹ کے لیے صبح 11 بجے سے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی سربراہی میں اجلاس ہوا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ بنیادی شرح سود کو 13.25 فیصد پر مستحکم رکھا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق معیشت کو مہنگائی اور بجٹ خسارہ جیسے چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ پالیسی ریٹ کو 2 ماہ کے لیے لاگو کیا گیا ہے۔

گورنراسٹیٹ بینک کی سربراہی میں بورڈ آف گورننس کا اجلاس ہوا جس میں بورڈ ممبران نے پالیسی ریٹ پر بحث کی اور پالیسی ریٹ کا فیصلہ کیا گیا۔

دوماہ قبل پالیسی ریٹ میں 100 بیسزز پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا جو 13 اعشاریہ دو پانچ فیصد پر ہے۔

یاد رہے گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر نے فیڈریشن ہاؤس کراچی میں ہونے والی ایک تقریب سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بنک نے کہا تھا  کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا رواں مالی سال کے لئے مہنگائی کی شرح 13 فیصد تک رہنے کا اندازہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  2014 سے 2017 کے دروان کرنٹ اکاؤنٹ  خسارہ تیزی سے بڑھتا رہا،پاکستان میں پہلی بار کرنٹ اکاونٹ خسارہ دو ارب ڈالر ماہانہ تک پہنچ گیا تھا۔

رضاباقر نے کہا کہ  ادائیگی کا توازن برقرار نہ رہنے کی وجہ سے روپے پر دباو بڑھاتا چلا گیا،اس کے ساتھ اس دوران ایکسچینج ریٹ کو زبردستی روک کے رکھا گیا۔ اسی وجہ سے ہمارے زرمبادلہ ذخائر کم ہوتے گئے۔

گورنر اسٹیٹ بنک نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ جیسے جیسے بڑھنا شروع ہوا تو کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی آنا شروع ہوگئیجس کی وجہ سے کرنٹ اکاونٹ خسارہ ایک ارب ڈالر تک گرگیا۔


متعلقہ خبریں