بجلی صارفین پر 63 ارب 36 کروڑ روپے سے زائد کا بوجھ ڈالنے کی تیاری

8 فروری کو بلا تعطل صارفین کو بجلی کی فراہمی کی جائے گی

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجلی صارفین پر 63 ارب 36 کروڑروپے سے زائد کا بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی ہے۔ وصولیاں دو سہ ماہیوں کے بقایا جات کی مد میں کی جائینگی۔ 

ذرائع کا کہناہے کہ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے )نے جنوری تا مارچ اور اپریل تا جون 2019 کے بقایاجات کی وصولیوں کے لئے درخواست جمع کرادی  ہے۔ سی پی پی اے کی درخواست پر نیپرا 25 ستمبر کو سماعت کرے گا۔

ذرائع کے مطابق صارفین سے دو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں 30 ارب 26 کروڑ روپے سے زائد وصول کرنے کی تجویز ہے۔ آئیسکو، لیسکو اور فیسکو کی سالانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی 33 ارب 14 کروڑ روپے وصولی کی درخواست آئی ہے۔

آئیسکو صارفین پر 3 ارب 40 کروڑ اور لیسکو صارفین پر 11 ارب 35 کروڑ روپے کا بوجھ ڈالنے کی تیاری کی گئی ہے۔ اسی طرح گیپکو صارفین پر ایک ارب 35 کروڑ اور میپکو صارفین کی جیبوں سے 5 ارب 54 کروڑ روپے نکالنے کی تیاری ہے۔

پیسکو 6 ارب 44 کروڑ ،حیسکو ایک ارب اورکیسکو صارفین پر 10 ارب 30 کروڑ روپے کا بوجھ ڈالنے کی تیاری کی گئی ہے۔ سیپکو صارفین کی جیبوں سے ایک ارب 30 کروڑ روپے نکالنے کی تیاریاں  ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ زائد وصولیاں ہونے پر فیسکو صارفین کو 6 ارب 92 کروڑ روپے لوٹائےبھی  جائیں گے ۔ ٹیسکو صارفین کو بھی 3 ارب 70 کروڑ روپے واپس کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

بقایا جات صارفین سے چھ ماہ میں وصول کرنے کی صورت میں ٹیرف میں فی یونٹ 70 پیسے جبکہ ایک سال میں وصولی کرنے کی صورت میں ٹیرف میں 45 پیسے فی یونٹ اضافے کاامکان  ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بجلی نرخوں میں اضافہ مؤخر:صارفین کو ریلیف مل گیا؟


متعلقہ خبریں