پیپلزپارٹی کا اہم مشاورتی اجلاس اٹھارہ ستمبر کو طلب کرلیا گیا

بےروزگاری میں اضافہ، عمران خان کی معاشی ٹیم کہاں گئی ؟ بلاول بھٹو

فوٹو: فائل


پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمن بلاول بھٹو زرداری نے اہم مشاورتی اجلاس اٹھارہ ستمبر کو طلب کر لیا ہے۔ 

پی پی پی کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ پیپلز پارٹی کے سینیئر قائدین کا اجلاس بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت تین بجے زرادری ہائوس اسلام آباد میں ہوگا۔

بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مصطفے نواز کھوکھر نے کہاہے کہ اجلاس میں دسمبر تک عمران خان حکومت کے خاتمے کی ڈیڈ لائن پر مشاورت ہوگی،پارٹی کی سینیئر قیادت دسمبر کے بعد حکومت کے خاتمے کی تحریک پر مشاورت کریگی ۔

مصطفے نواز کھوکھر نے کہا کہ اجلاس میں چیئرمن پی پی پی کی رابطہ عوام مہم کے سلسلے میں ملک گیر دوروں پر بھی مشاورت کی جائے گی، پیپلز پارٹی ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر مشاورت کے بعد حتمی لائحہ عمل طے کرے گی۔

بلاول بھٹو نے گزشتہ روز لاڑکانہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب بھی کیا جس میں انہوں نے وفاقی حکومت کا نام لئے بغیر کہا کہ یہ سندھ کا دارالحکومت الگ کرنا چاہتے ہیں اور وفاق آج بھی خطرے میں ہے۔

گڑھی خدا بخش بھٹو میں ورکرز کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام کے معاشی حقوق پر کٹھ پتلی حکومت کے وار جاری ہیں۔

بلاول نے کہا کہ میںغیر جمہوری قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنانے نکلا ہوں اور مجھے عوام کی مدد کی ضرورت ہے۔

پیپلزپارٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ ہماری حکومت اور ممبران کو توڑنے کی گزشتہ ایک سال سے کوشش کررہے ہیں لیکن آج تک ناکام ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے عوام اور صوبوں کو اختیار دلوایا، آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگا کر ملک کو بچایا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اورایم کیو ایم کا کٹھ پتلی اتحاد کراچی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے لیکن ہم  خبردارکرتے ہیں غیرجمہوری رویوں کی وجہ سے وفاق کو نقصان ہوسکتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ صوبوں کو معاشی حق نہیں دیا جا رہا اور وفاق کی ناکامی کی وجہ سے صوبے دیوالیہ ہورہے ہیں۔

پیپلزپارٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے، ایم کیو ایم اور دیگر سندھ کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں ہماری قیادت پر دبائو اور جیل میں ڈال کر سندھ پر قبضہ کرسکتے ہیں لیکن پی پی پی ان کے سامنے دیوار کی طرح کھڑی رہے گی۔

چیئرمین کا کہنا تھا کہ مضبوط حکومت کو گرانے کا کوئی آئینی طریقہ نہیں ہے اور وفاق قیادت پر کیسز ڈال کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ہم غیر جمہوری قوتوں اور کٹھ پتلی حکومت کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاق صوبوں کے ساتھ ناانصافی کر رہا ہے، ہمیں غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ اور وفاق کو بچانا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے: وفاق کا تحفظ اور غیرجمہوری طاقتوں کا مقابلہ کرنا پڑے گا ،بلاول بھٹو


متعلقہ خبریں