’ نیب نے پرویز خٹک کو مالم جبہ کیس سے بری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے‘

صدر کی آفر پر میں نے عمران خان کو منع کیا، پھر عارف علوی کو بنایا گیا، پرویز خٹک

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب)کی طرف سے  مالم جبہ کیس  کی تحقیقات بند کرنے کے فیصلے پر پیپلز پارٹی نےسوالات اٹھا دیے ہیں۔ 

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینئیر نائب صدر سینیٹر شیری رحمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب نے سابق وزیر اعلی کے پی پرویز خٹک کو مالم جبہ کیس سے بری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ نیب کی طرف سے مالم جبہ کیس انکوائری بند کرنا حیران کن ہے،نیب حکومتی وزراء کو کلین چٹ دے رہا ہےجبکہ اپوزیشن رہنمائوں کو تفتیش کے لئے جیل بند کیا جا رہا ہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ چیف جسٹس جسٹس آصف سعید خان  کھوسہ کی نیب احتساب کے بارے میں رائے درست ثابت ہو رہی ہے۔ نیب سیاسی جوڑ توڑ(پولیٹیکل انجینئرنگ) میں ملوث ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیاکہ نیب قانون صرف اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنانے کہ لئے استعمال ہو رہا ہے۔ نیب کا دوہرا معیار اب برداشت نہیں کیا جائے گا،احتساب کے نام پر انتقام نا منظور ہے،نیب تحریک انصاف کی بی ٹیم بن چکی ہے۔

خیال رہےسوات کے علاقے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری اراضی کو 2014 میں ریزورٹس کے لیے لیز پر دینے کی رپورٹس منظر عام پر آئیں تھیں جن میں بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کا انکشاف ہوا تھا۔

شکایات سامنے آنے پر نیب کی جانب سے مذکورہ معاملے کی تحقیقات شروع کی گئیں جس میں سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سینیٹر محسن عزیز پہلے ہی نیب کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیان جمع کرواچکے ہیں۔

مالم جبہ کی اراضی لیز پر دینے کے وقت محمود خان صوبائی وزیر سیاحت و کھیل تھے جبکہ محسن عزیز خیبرپختونخوا کے اسپورٹس بورڈ کے چئیرمین تھے۔اراضی کے لیز کا اشتہار 15 سال کے لیے دیا گیا تھا تاہم کنٹریکٹ حاصل کرنے کے بعد لیز کو 32 سال تک کے لیے بڑھادیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: مالم جبہ کیس، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو کلین چٹ نہیں دی، نیب


متعلقہ خبریں