دھرنے میں 15 لاکھ افراد اسلام آباد لائیں گے، فضل الرحمان


اسلام آباد: گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ فضل الرحمان نے اسلام آباد دھرنے کی تفصیلات بتاکر مسلم لیگ ن کو حمایت پر قائل کیا۔

فضل الرحمان نے چارٹر آف ڈیمانڈ اور دیگر سوالات کے جوابات دے کر نون لیگی رہنماؤں کو مطمئن کیا۔

ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 80 ہزار سے ایک لاکھ افراد خصوصی یونیفارم میں صرف سیکیورٹی پر مامور ہوں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ دھرنے کیلئے 15 لاکھ افراد اسلام آباد لائیں گے، کارکنان میرے ایک اشارے پر اپنی جان بھی دے سکتے ہیں۔

اس پر ن لیگی رہنماؤں نے استفسار کیا کہ 15 لاکھ تو بہت زیادہ ہیں جس پر مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آپ بے شک انگلیوں پر ایک، ایک کرکے گن لینا۔

انہوں نے ن لیگی رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی کے دھرنے میں واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا اور ملک میں فوری اور نئے آزادانہ شفاف انتخابات حتمی مطالبہ ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کسی نے دھرنے میں رکاوٹ ڈالی تو پورے ملک میں کاروبار زندگی معطل کردیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سال سے مسلسل تیاریاں کررہے ہیں جبکہ فنڈز بھی اکٹھا کیا جارہا ہے۔

ن لیگی رہنماؤں سے بات چیت کے دوران فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دھرنے اور غسل خانوں کی صفائی کے لیے جامع انتظامات ہوں گے جبکہ اس میں ن لیگ کےعلاوہ حکومتی پالیسیوں سے نالاں عوام بھی شریک ہوں گے۔

ملاقات کے دوران اتفاق کیا گیا کہ جے یو آئی (ف) کے نمائندے منصوبے پر ن لیگ کی سی ای سی اجلاس میں بریفنگ دیں گے جبکہ مسلم لیگ ن کی دھرنے میں شرکت کی تفصیلات نواز شریف کی ہدایات کی روشنی میں طے کی جائیں گی۔

ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ ن لیگ کی سی ای سی کی سفارشات منظوری کیلئے نواز شریف کو بھیجی جائیں گی۔

اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف دھرنے کی حمایت کی ہدایات دے چکے ہیں اور اسی کے بعد آپ (مولانا فضل الرحمان) سے ملاقات کی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے ساتھ دوبارہ ملاقات کروں گا۔


متعلقہ خبریں