ریلوے کے خسارے میں 3 ارب 85 کروڑ روپے کمی آئی

قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


وفاقی وزیر ریلوے نے ہفتے کے روز قومی اسمبلی  کو بتایا کہ حکومت کے پہلے مالی سال میں پاکستان ریلوے کے خسارے میں 3 ارب 85 کروڑ روپے کمی آئی ہے۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس اور وقفہ سوالات کے دوران تحریری جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ 2017-18 میں ریلوے کا خسارہ  36 ارب 62 کروڑ تھا۔ 2018-19 میں یہ خسارہ کم ہو کر 32 ارب 36 کروڑ روپےرہ گیا۔

اپنے تحریری جواب میں وزیر ریلوے نے کہا کہ  ریلوے کی آمدن میں 4 ارب 94 کروڑ روپے اضافے کے ساتھ مالی سال 2018-19 میں ریلوے کی آمدن 54 ارب 51 کروڑ روپے ہو گئی۔

وزیر ریلوے شیخ رشید  نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ 2017-18 میں ریلوے کی آمدن 49 ارب 57 کروڑ رہی جبکہ مالی سال 2016-17 میں یہ  آمدن 40 ارب روپے تھی

پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی  جام عبدالکریم کی طرف  سے حادثے کی وجہ سے ریلوے کو پہنچنے والے مالی نقصان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر ریلوے نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ اگست 2018 سے جون 2019 تک ریلوے میں 74 حادثات پیش آئے، ان حادثات سے ریلوے کو 12 کروڑ 71 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 74 میں سے 44 حادثات کی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں  جبکہ 8 انکوائری رپورٹس پر کارروائی کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کی بطور ممبر قومی اسمبلی نااہلی کے لیے درخواست دائر

وزارت صنعت و تجارت کا قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں بتایا گیا کہ یوٹیلیٹی سٹورز ٹریڈنگ کارپوریشن 30 ارب روپے کی نادہندہ ہے۔

تحریری جواب میں قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ وزارت خزانہ نے بھی یوٹیلیٹی سٹورز کے 18 ارب روپے سے زائد ادا کرنے ہیں۔

قومی اسمبلی میں سابق رکن اسمبلی پیر شفقت حسین کے انتقال پر دعائے مغفرت اور آصف علی زرداری کی صحت یابی کے لئے دعا کرائی گئی۔

وقفہ سوالات کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس کل صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں