افغان صدر اشرف غنی بم دھماکے میں بال بال بچ گئے


افغانستان کے صوبے پروان کے شہر چریکار میں انتخابی  جلسہ کے  قریب ہونے والے بم  دھماکے میں افغان صدر اشرف غنی بال بال بچ گئے۔

پولیس اور سیکیورٹی حکام  کے مطابق دھماکے میں خواتین اور بچوں سمیت 24 افراد ہلاک  جبکہ 30 سے زائد  زخمی ہوگئے، جنہیں علاج کے لیے اسپتال منتقل  کردیا گیا۔

اشرف غنی کے ترجمان حمید عزیز کے مطابق دھماکہ افغان صدر کی انتخابی مہم سے جڑی ریلی کے قریب ہوا تاہم  وہ محفوظ رہے جنہیں سخت سیکیورٹی حصار میں  کابل میں واقع صدارتی محل لیجایا گیا۔

کسی تنظیم نے  اب تک دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

پروان اسپتال کے سربراہ عبدل قاسم سنگین نے ہلاکتوں اور زخمیوں کے بارے میں تصدیق  کرتے ہوئے ہلاکتوں  میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

پروان کے گورنر کی ترجمان وحیدہ شاکر کے مطابق دھماکہ جلسے کی میزبانی کرنے والے پنڈال کے داخلی راستے پر ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ’امریکہ طالبان مذاکرات کی منسوخی سے افغانستان میں خانہ جنگی میں اضافہ ہوگا‘

دریں اثناء کابل  کے وسط میں منگل کے روز زور دار بم دھماکہ ہوا تاہم کسی جانی نقصان  کی اطلاع نہیں ملی۔  دھماکہ گرین زون کے قریب انتہائی حساس علاقے میں ہوا جہاں امریکی سفارت خانہ، نیٹو ہیڈ کوارٹر اور افغان  وزارات دفاع کا دفتر موجود ہے۔

افغانستان میں اکتوبر میں ہونے والے انتخابات سے قبل شدت پسند اور عسکریت پسند گروپوں بشمول طالبان اور داعش نے حملے تیز کر دیے ہیں تاہم حکومت نے انتخابات کے کامیاب انعقاد کے لیے 70,000 سکیورٹی  اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

حال ہی میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے مزاکرات اس وقت بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئے جب امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ نے مزاکرات سے یکطرفہ طور پر دستبرداری کا اعلان کیا۔

مذاکرات کی ناکامی کے بعد طالبان نے نیٹو افواج اور کابل حکومت کے خلاف حملوں میں تیزی لانے کا اعلان کیا تھا۔


متعلقہ خبریں