خلع کا دعوی فاطمہ سہیل کی بیمار ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے، گلوکارمحسن عباس


لاہور: فیملی کورٹ لاہور نے خلع کی درخواست پر فاطمہ سہیل اور اداکار محسن عباس کو مصالحت کیلئے چھبیس ستمبر کو طلب کر لیاہے۔ 

فیملی عدالت کے جج بابر ندیم نےگلوکار واداکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل  درخواست پر سماعت کی۔

گلوکار و اداکار محسن عباس نے فاطمہ سہیل کی طرف سے دائر کئے گئے خلع کے دعوے میں اپنا جواب جمع کروا دیا۔ محسن نے اپنی اہلیہ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ سہیل کی درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔

گلوکار محسن نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ  ایف آئی ار اور خلع کے دعوی کا موقف ایک ہی ہے، اداکار کے مطابق خلع کا دعوی فاطمہ سہیل کی بیمار ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے،  وہ انہیں شوبز میں بدنام کرنا چاہتی ہے۔

محسن کا اپنے جواب دعوی میں کہنا ہے کہ  وہ اپنی  اہلیہ کو شادی کے پہلے دن سے خرچہ دے رہے ہیں، علیحدگی کے دنوں میں بھی آن لائن رقم ٹرانسفر کی جس کی رسیدیں موجود ہیں۔

عدالت نے فریقین کو چھبیس ستمر کو پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی ۔

واضح رہے کہ معروف اداکار و گلوکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے فیملی کورٹ میں خلع کا دعویٰ 3ستمبر کو دائر کیا تھا۔

فاطمہ سہیل نے بیرسٹر احتشام امیرالدین کی وساطت سے خلع کا دعویٰ دائر کیا۔

احتشام امیرالدین محسن عباس کی اہلیہ کے رشتے میں بہنوئی بھی ہیں۔ فاطمہ سہیل نے اپنے خاوند پر تشدد اور دھمکیوں کی ایف آئی آر درج  کرائی تھی۔

خیال رہے کہ اگست کے آخری ہفتے میں محسن عباس اور اہلیہ کے درمیان تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے تفتیشی رپورٹ پیش کی تھی جس میں اداکار کو قصور وار قرار دیا گیا۔

تفتیشی افسر کی رپورٹ کی بناء پر محسن عباس کے وکلاء نے درخواست ضمانت واپس لے لی تھی۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ اداکار کے خلاف تھانہ ڈیفنس سی نے ان کی اہلیہ فاطمہ کی درخواست پر مقدمہ درج کیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق محسن عباس پر امانت میں خیانت اور اپنی بیوی فاطمہ کو سنگین نتائج کی دھکمیوں کے متعلق مقدمے درج کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے خلع کا دعویٰ دائر کردیا


متعلقہ خبریں