چڑیا گھر میں جانوروں کی حالت زار: افسران کی معافی کی استدعا مسترد


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے چڑیا گھر میں جانوروں کی نامناسب دیکھ بھال  کے حوالے سے توہین عدالت کیس میں میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی) کے دو سینیئر افسران  کی غیر مشروط معافی کی استدعا مسترد کردی۔

عدالت نے ڈائریکٹر ایم سی آئی رانا طاہر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر بلال خلجی کو دو ہفتے میں بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

عدالتی حکم کے مطابق چڑیا گھر کا چارج نیا حکم  نامہ جاری ہونے تک وزارت موسمیاتی تبدیلی کے پاس رہے گا۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم سی آئی کی طرف سے چڑیا گھر کا چارج وزارت موسمیاتی تبدیلی کو نہ دینے پر ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر  این سی آئی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب طلب کر لیا تھا۔

تحریری حکم نامے میں عدالت نے کہا کہ ڈائریکٹر ایم سی آئی رانا طاہر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر بلال خلجی توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔

یہ بھی پرھیں: جانوروں کی نامناسب دیکھ بھال: دو اہم افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی

دوران سماعت وزارت موسمی تبدیلی کے عہدہ دار نے عدالت کو بتایا کہ 17 جولائی کو  وہ چڑیا گھر گئے لیکن ایم سی آئی کے افسران نے انہیں چارج  دینے سے انکار کیا۔

اسلام ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایم سی آئی کے افسران سے  پوچھا  کہ 30 جولائی تک عدالتی حکم پر عمل کیوں نہیں کیا گیا؟ کیا افسران حلفیہ کہہ سکتے ہیں ان کو عدالتی حکم کا پتہ ہی نہیں تھا۔

چیف جسٹس  نے ایم سی آئی  کےافسران سے استفسار  کیا کہ کس نے کہا تھا کہ آپ عدالتی حکم  پر عمل نہ کریں؟  یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی جان بوجھ کر عدالتی حکم عدولی کرے۔

جج نے ایم سی آئی کے افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا یہ ٹیکنیکل والی بات نہیں، ملوث لوگوں کو سزا بھی ہو سکتی ہے۔

عدالت نے ایم سی آئی کے افسران کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں