’فضل الرحمان کیساتھ ڈیل کرنی پڑ سکتی ہے‘



اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما راجہ ریاض کے مطابق ن لیگ اور پاکستان پیپلزپارٹی حکومت کے ساتھ ڈیل کی طرف بڑھ رہی ہیں اور آزادی  مارچ میں جمیت علمائے اسلام کے ساتھ شریک نہیں ہوں گی۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مولانافضل الرحمان کو مشورہ دیا کہ وہ کشمیریوں کی خاطر احتجاج کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ تینوں میں سے کوئی پارٹی احتجاج کرنے نہیں آئے گی کیوں کہ سب کے اپنے اپنے مسئلے ہیں۔ ن لیگ کی قیادت جیل میں ہے، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے اور مولانا صاحب ڈیل کرنے کے ماسٹر ہیں۔

میزبان ندیم ملک نے پوچھا کہ حکومت فضل الرحمان کیساتھ ڈیل کرنے جارہی ہے؟ تو راجہ ریاض نے جواب دیا کہ شائد کرنی پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کسی بھی صورت میں پارٹی عہدے کی حق دار نہیں، ہمیں اپیل کرنے کا حق ہے اور ہم اپیل کریں گے۔

راجہ ریاض نے کہا ہماری حکومت پر کسی کا خفیہ ہاتھ نہیں ہم عوام کے ووٹ سے آئے تھے اور ہم عوام کی خدمت کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم 14 ماہ میں معاشی مشکلات کے سبب عوام کو ریلیف فراہم نہیں کر سکے اور یہ مشکلات سابقہ حکومت چھوڑ کر گئی تھی۔

جمیت علمائے اسلام ف کے رہنما حافظ حمداللہ نے کہا کہ ان کی پارٹی ہر حال میں مارچ کرے گی کیوں کہ موجودہ حکومت ملک کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ناجائز، نااہل اور جمہوریت کے نام پر سیاہ دھبہ ہے۔ پی ٹی آئی کو عوامی مینڈیٹ حاصل نہیں یہ لوگ الیکشن چوری کر کے اقتدار میں آئے ہیں۔

جے یو آئی ف کے رہنما نے کہ ہم احتجاج کا اعلان جلد کریں گے، حتمی تاریخ میں کچھ دن آگے پیچھے ہوسکتے ہیں لیکن اسلام آباد کی طرف مارچ ضرور ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت برخاست یا نئے الیکشن کا اعلان نہیں کرتی اسلام آباد میں دھرنا جاری رہے گا۔


متعلقہ خبریں