توہین عدالت کیس: طلال چودھری نے میڈیا کو قصور وار قرار دے دیا


اسلام اباد: وفاقی وزیر مملکت طلال چودھری نے اپنے خلاف توہین عدالت کیس میں میڈیا کو قصور وار قرار دے دیا ہے۔

طلال چودھری نے توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران عبوری جواب عدالت میں جمع کرادیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے اپنے خلاف کیس کا تمام ملبہ میڈیا پر ڈال دیا۔

توہین عدالت کیس میں طلال چودھری کے وکیل نے کہا کہ ان کے مؤکل ایک معزز شہری اور پارلیمنٹیرین ہیں۔ انہوں نے کبھی بھی دانستہ یا غیر دانستہ طور پرعدالت کی توہین نہیں کی بلکہ وہ عدالت کا احترام کرتے ہیں۔

طلال چوہدری کی جانب سے عبوری جواب میں مزید کہا گیا کہ ان پرتوہین عدالت کا چارج جس زمرے میں لگایا گیا ہے اس کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ عدالت سے مواد کی فراہمی کے بعد ہی مکمل جواب داخل کیا جاسکتا ہے۔

توہین عدالت کیس میں وکیل نے مزید کہا کہ اگر آئین کا ارٹیکل 204 عدالت کو تحفظ دیتا ہے توارٹیکل 19 ہر شہری کو آزادی اظہاررائے کا حق بھی دیتا ہے۔

طلال چوہدری نے میڈیا پر ملبہ ڈالتے ہوئے کہا کہ میڈیا ان کے بیانات کو سیاق وسباق سے ہٹا کر دکھاتا ہے۔ عوام میں سنسنی پیدا کرنے کیلئے تقاریر کا ترجمہ منفی انداز سے کیا جارہا ہے۔

وفاقی مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ عدالت کی تضحیک یا تذلیل کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ میرا نہیں خیال کہ میرے کسی بیان سے عدلیہ کے کام میں رکاوٹ یا حکم عدولی ہوئی ہو۔

واضح رہے کہ طلال چوہدری کو سپریم کورٹ نے یکم فروری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔عدالت نے لیگی رہنما کو چھ فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

طلال چوہدری کے وکیل نے عدالت میں جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگی تھی جس پر عدالت نے انہیں 26 فروری تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

 


متعلقہ خبریں