یورپی پارلیمنٹ کا بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں فوری محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ

کشمیر: مودی حکومت پر تنقید کرنے والوں کو پاسپورٹ کی منسوخی کا سامنا

برسلز: چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے پر اسٹراسبرگ اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کا ردعمل حوصلہ افزا ہے لیکن مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کا اجلاس اسٹراسبرگ میں منعقد ہوا جس میں اراکین کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرسخت تشویش ظاہرکی گئی۔

کل پچیس اراکین یورپی پارلیمنٹ نے بحث میں حصہ لیا جس میں سے اکثریت نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں فوری محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یورپی کونسل کی نمائندہ وزیر مس توپوراینن نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے وہاں کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے علی رضا سید نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ میں پالیسی بیان کے ساتھ ساتھ بھارت پر عملی دباؤ ڈالا جائے تاکہ وہ فوری طور پر کشمیریوں کا محاصرہ ختم کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور اقوام متحدہ سمیت عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو روکنے کے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو کا مزید کہنا تھا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے حق میں ہرفورم پر آواز اٹھائیں گے، اگروادی کی گھمبیر صورتحال کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو ایک بڑا انسانی المیہ پیدا ہوسکتا ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں