مریم نواز اوریوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں سات روز کی توسیع

والد کی صحت سے متعلق بہت پریشان ہوں،مریم نواز

فائل فوٹو


لاہور: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اوربھتیجے یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں سات روز کی توسیع کر دی ہے۔

احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے چوہدری شوگر ملزاسکینڈل کیس کی سماعت کی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے اسپیشل پراسکیوٹر حافظ اسد اللہ اعوان اور حارث قریشی پیش ہوئے جبکہ  ملزمہ مریم نواز اور یوسف عباس کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

اس دوران نیب کی جانب سے  ملزمہ مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی میں مزید 15 روزہ توسیع کی استدعا کی گئی۔

پراسکیوٹر نیب نے مؤقف اپنایا کہ مریم نواز، کلثوم نواز، نواز شریف، شہباز شریف، عباس شریف کی فیملی بھی چودھری شوگر ملز میں شامل تھی، 70 کروڑ میں شوگر ملز قائم ہوئی جس میں 40 کروڑ بنک کا قرض شامل ہے۔

مریم نواز کے وکیل  امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ  نیب جو بھی تفتیش کرتا ہے اسی پر شام کو ٹی وی اینکرز پروگرامز کر رہے ہوتے ہیں، جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ اس پر بات نہ کریں، پراسکیوشن کے دلائل مکمل ہونے دیں پھر آپکو بھی سنوں گا۔

پراسکیوٹر نیب نے کہا کہ لاہور 15 ملین ڈالرز آف شور کمپنیوں نے چودھری شوگر ملز کو قرض دیا، یہ رقم کمپنی کے نام پر بیرون ملک سے آئی تھی،  مریم اور یوسف عباس نے دوران تفتیش اس رقم کی وضاحت نہیں کی، اس پر مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔

بعد ازاں عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے انہیں 25 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

ذرائع کے مطابق مریم نواز اور یوسف عباس کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔

مریم نوازاور یوسف عباس نیب کی تحویل میں اب تک 40 روزہ جسمانی ریمانڈ کاٹ چکے ہیں اور دونوں کی آج عدالت میں چوتھی پیشی ہو گی۔

ان کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر پولیس کی اضافی نفری کو تعینات کر دی گئی ہے جبکہ ایم او کالج سے لے کر سیکٹری ایٹ کے راستے کو کنٹینرز اور رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے مریم نواز کے پارٹی عہدے سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔


متعلقہ خبریں