کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہ ملنے کے باعث دس سالہ بچہ جاں بحق

خانیوال: اسپتال اور ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے 14 سالہ بچی جاں بحق

لاڑکانہ: سندھ میں صحت کی ابتر صورتحال ایک اور زندگی نگل گئی، کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہ ملنے کے باعث دس سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا۔

کبھی ایمبولنس نہیں تو کبھی ویکسین نایاب، سندھ بھر کے اسپتال میں ریبیز کی ویکسین ہی نہیں ہے، شکار پور کے گاؤں داؤد آبڑو کے رہائشی کے دس سالہ بچے کو کتے نے کاٹا۔

باپ بیٹے کو لے کر ضلع بھر کے صحت مراکز میں گھوماتا رہا، مگر کہیں بھی ویکسین نہ ملی جس کے باعث دس سالہ بچے نے کمشنر آفس کے فرش پر تڑپ تڑپ کے جان دے دی۔

اس اندوہناک واقعہ کے بارے میں کمشنر آفس میں اے آر وی سینٹر انچارج کا کہنا تھا کہ بچے کا زندہ رہنا مشکل تھا۔

یاد رہے کہ دو روز قبل میرپور خاص میں ایمبولنس نہ ملنے پر دو افراد نے موٹرسائیکل پر میت لے جانے کی کوشش کی۔ راستہ میں ایکسیڈنٹ ہو جانے کی وجہ سے میت لے جانے والے دونوں افراد بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس بھی لیا تھا، مگر اب وزیرصحت کا کہنا ہے کہ میت کو ایمبولنس دینا حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔

ایچ آئی وی (ایڈز) بریک ڈاؤن، تھرمیں غذائی قلت سے ہلاکتیں یا ویکسین نہ ملنے سے ہلاکتیں صوبہ سندھ میں ایک عام سی بات بن گئی ہیں۔

صوبہ بھر میں صحت کے ہزاروں مسائل ہیں مگر حکومت اقدامات سے زیادہ دعوؤں میں مصروف رہتی ہے۔


متعلقہ خبریں