دنیا کشمیر سے نظریں موڑ سکتی ہے، پاکستان نہیں: وزیر خارجہ


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دنیا مقبوضہ کشمیر سے نظریں موڑ سکتی ہے مگر پاکستان نہیں، دنیا ساتھ دے یا نہ دے پاکستان کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔

قومی پارلیمنٹرینز کانفرنس برائے کشمیر سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر یہ قوم کل بھی ایک تھی اور آج بھی ایک ہے، اپوزیشن کے ساتھ اختلافات  الگ بات ہے لیکن کشمیر پر ہم سب ایک ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ  27ستمبر کو وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مقدمہ لڑیں گے، وزیراعظم کشمیریوں کے جذبات کبھی بھی مجروح نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل بہت ضروری ہے، پاکستان کی کوششوں کے باعث آج مغربی میڈیا بھی مقبوضہ کشمیر  کی صورتحال پر آواز اٹھارہا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر کا فیصلہ کل ہو سکتا ہے اگر مودی میں اتنی جرات ہو، لیکن مودی میں اتنی جرات ہی نہیں ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر دنیا کے افق پر نظر آنا پاکستان کی بڑی کامیابی ہے، پاکستان کی کوششوں سے 1965 کے بعد پہلی بارسلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر زیربحث آیا، جینیوا میں عالمی اداروں اور سول سوسائٹی نے بھی بھارتی موقف کی نفی کی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر کا فیصلہ کل ہو سکتا ہے اگر مودی میں اتنی جرات ہو لیکن مودی میں اتنی جرات ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں روس نے اپنے رویے میں لچک دکھائی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا موقف مسئلہ کشمیر کے حل کی شروعات ہے، مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل لےجانے میں چین نےاہم کردار ادا کیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ شب پاکستانی عوام سو رہی تھی تو یورپ میں کشمیری عوام کا مقدمہ لڑا جارہا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کا متفقہ اعلامیہ ہے کہ کشمیر میں فی الفور کرفیو ہٹایا جاۓ تاہم اس تنظیم کے کچھ ممالک کے خیالات میں خلیج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 45 دن سے مسلسل دن رات کرفیو نافذ ہے جبکہ مواصلاتی نظام بھی معطل ہے، کشمیر صرف زمین کا ٹکڑا نہیں، ہمارے لیے انتہائی اہمیت کا حامل خطہ ہے۔

وزیر خارجہ نے وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے احساسات اور جذبات سے آگاہ ہوں، وزیراعظم آزاد کشمیر سے کہتا ہوں ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہیں۔

بھارت کے اندر کشمیر کی صورتحال پر مودی سرکار کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ مودی کے 5 اگست کے اقدام پر بھارتی سپریم کورٹ میں 14 درخواستیں زیر التوا ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ میں فیصلہ کشمیری اخبار کے ایڈیڑ کے پٹیشن پر دیا گیا، مجھے پتہ ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ پر کتنا دباؤ ہے۔

انہوں نے مودی کو للکارتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی میں اگر ہمت ہے تو سری نگر میں جلسہ کرکے کشیمری عوام کو کہے کہ آپ کی فلاح و بہبود کے لیے یہ اقدام اٹھایا ہے۔


متعلقہ خبریں