مودی سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، عمران خان



پشاور: بھارت کی حکومت پہلے ہی کہہ رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستان دہشت گردی کررہا ہے اور مودی سرکاری کو اس علاقے میں صرف بہانہ چاہیے۔

مذکورہ بیان وزیراعظم پاکستان عمران خان نے طورخم بارڈر پر مختصر پریس کانفرنس کے دوران دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت پر انتہا پسند آرایس ایس کی حکومت ہے جو مسلم مخالف پالیسی پر گامزن ہے۔

عمران خان نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں مودی سرکار کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیرمنفرداندازمیں اٹھائیں گے۔

افغان امریکہ مذاکرات کی معطلی پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امن عمل میں روکاٹ بد قسمتی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ مذاکرات آگے بڑھیں۔

طورخم بارڈر کی افادیت پر بات کرتے وزیراعظم نے کہا کہ اس وسطی ایشیائی ریاستوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن سے خطہ ترقی کرے گا اور پشاور تجارت کا حب بن جائے گا جس سے خیبرپختونخوا میں معاشی تبدیلی آئےگی۔

ملک کی سیاسی صورتحال کے بارے میں عمران خان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف روز اول سے این آر او چاہتی ہے لیکن حکومت کسی صورت ایسا نہیں کرے گی، ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب نہ ہوا تو یہ ملک نہیں چلنے دیں گے۔

مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں خوب لوٹ مار کی اور دونوں نے ایک دوسرے کیخلاف مقدمات بنائے لیکن موجودہ حکومت نے صرف اداروں کو آزاد کیا ہے۔


متعلقہ خبریں