سعودی تنصیبات پر حملوں کے تین روز بعد تیل کی ترسیل بحال

سعودی عرب نے تیل کی تنصیبات پر حملے کا الزام ایران پر عائد کر دیا

اسلام آباد: سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی تیل آرامکو کی تنصیبات پر حملوں کے تین روز بعد تیل کی سپلائی مکمل طور پر بحال کردی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اس ماہ میں اپنے صارفین کو تیل کی مکمل سپلائی مہیا کرے گا اور ستمبر کے اختتام تک تیل کی یومیہ پیداوار ایک کروڑ دس لاکھ بیرل تک پہنچ جائے گی۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سعودی عرب تیل تنصیبات پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

آرامکو تنصیبات پر ہونے والے حملے کے بعد ہونے والے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنی تنصیبات پر ہونے والے حملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

اس موقع پر سعودی کابینہ نے کہا کہ ایسے ناقابل قبول اور اشتعال انگیز حملے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، عالمی برادری ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرے۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا مزید کہنا تھا کہ سعودی تنصیبات پر حملے میں عالمی تیل کی ترسیل کو نشانہ بنایا گیا، یہ حملے صرف سعودی تنصیبات پر نہیں بلکہ عالمی معیشت پر بھی کیے گئے ہیں۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ولی عہد محمد بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے حملے کی مذمت کی ہے، برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برطانیہ سعودی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا اس حادثے کے بارے میں کہنا ہے کہ فرانس سعودی تنصیبات پر حملوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین بھیجے گا۔

دوسری جانب آئل تنصیبات پر حملے کی جوابی کارروائی پر تبادلہ خیال کے لیے امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو سعودی عرب روانہ ہوگئے ہیں۔


متعلقہ خبریں