30 ستمبر تک بے نامی جائیدادوں کی نشاندہی کا کام مکمل ہونا چاہیے، وزیرقانون پنجاب


لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ پنجاب میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن یعنی 30 ستمبر تک بے نامی جائیدادوں کی نشاندہی کا کام مکمل ہونا چاہیے۔ 

انہوں نے یہ بات آج لاہور سول سیکریٹریٹ میں صوبائی انسداد بے نامی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

راجہ بشارت نے کہا کہ 30 ستمبر کے بعد جس ڈویژن یا ضلع میں کوئی بے نامی جائداد سامنے آئے گی، متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ذمہ دار ہوگا۔ بے نامی جائدادوں کی نشاندہی کے لیے وسیع تشہیر کے ذریعے عوام کا تعاون بھی حاصل کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اہداف کے حصول کیلئے پنجاب کے افسران ایف بی آر کے متعلقہ افسران کے ساتھ موثر رابطہ رکھیں۔

چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر نے اس موقع پر کہا کہ تمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اب تک کی پیش رفت اور پیش آنے والی مشکلات پر مبنی رپورٹ دو دن کے اندر بھجوائیں۔

ڈی جی اینٹی بے نامی ایف بی آر عاصم احمد نے  کہا کہ کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں کا کام صرف بے نامی جائدادوں کی نشاندہی ہے اور رپورٹنگ ہے، تحقیقات ایف بی آر نے کرنی ہیںایف بی آر کے متعلقہ افسران پنجاب کے محکموں کو مکمل معاونت اور راہنمائی فراہم کر رہے ہیں۔

اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب یوسف نسیم کھوکھر، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو شوکت علی، ڈائریکٹر جنرل اینٹی بے نامی ایف بی آر عاصم احمد، کمشنر بے نامی زون II لاہور خالد خان، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور دیگر افسران کی شرکت

صوبہ بھر کے کمشنروں اور ڈپٹی کمشنروں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

ایف بی آر کے افسران نے بے نامی ایکٹ، معلومات کے حصول اور رپورٹنگ کے طریقہ کار پر تفصیلی بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیے: بے نامی جائیدادوں کے متعلق عمران خان کا بڑا فیصلہ


متعلقہ خبریں