’کرنل حبیب کے معاملے میں دشمن ایجنسیوں کا ملوث ہونا خارج الامکان نہیں‘

’کرنل حبیب کے معاملے میں دشمن ایجنسیوں کا ملوث ہونا خارج الامکان نہیں‘

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کرنل حبیب کے معاملے میں ملک دشمن ایجنسیوں کا ملوث ہونا خارج الامکان نہیں۔

بدھ کے روز جاری ہونے والے بیان میں ڈاکٹرفیصل نے کہا کہ کرنل حبیب کے اہلخانہ انتہائی پریشان ہیں اور اقوام متحدہ کے جبری لاپتہ ہونے کے متعلق گروپ سے بھی رابطہ کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان بھی انکی بازیابی کے لیے کوششیں جاری رکھے گی۔

دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی حکومت سے بھی انکا پتا لگانے کیلیے متعدد بار درخواست کی ہے لیکن تاحال مثبت جواب نہیں ملا۔

کرنل حبیب طاہر پاک فوج سے ریٹائرڈ ہیں اور اپریل 2017 میں نوکری کیلیے نیپال گئے جہاں سے لاپتہ ہوئے۔

کرنل ریٹائرڈ حبیب طاہر کے اہلخانہ کے مطابق انہوں نے اپنی سی وی اقوام متحدہ اور لنکڈ ان (linkedin) پر ڈالی تھی۔

ڈاکٹر فیصل کے مطابق کرنل حبیب کو مارک نامی شخص نے ٹیلی فون کر کے نوکری کیلئے منتخب ہونے کی اطلاع دی اور انٹرویو کے لیے نیپال جانے کی پیشکش کی گئی۔

ترجمان کے مطابق کرنل حبیب کو 6 اپریل 2017 کو لاہور سے اومان اور اومان سے کٹھمنڈو کا ٹکٹ دیا گیا اوروہ  پہلی بار نیپال گئے تھے۔

کرنل حبیب نے کٹھمنڈو ائیرپورٹ سے اپنے اہلخانہ کو اپنی اور بورڈنگ پاس کی تصاویر وٹس ایپ کیں اور لمبینی ائیرپورٹ سے اپنی بیوی کو میسیج کیا کہ وہ خیریت سے ہیں۔

دفترخارجہ کے مطابق لمبینی ائیرپورٹ بھارتی سرحد سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پرواقع ہے۔


متعلقہ خبریں