’ مولانا سے بات چل رہی کہ وہ دھرنے کے لیے اسلام آباد نہ آئیں‘



اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول کے مطابق حکومت کے کچھ لوگوں نے مولانافضل الرحمان کیساتھ ملاقات کی اور انہیں ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش جارہی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی مولانا سے بات چیت چل رہی ہے کہ وہ دھرنے کے لیے اسلام آباد نہ آئیں کیوں کہ اگر وہ آگئے تو ان کو واپس بھیجنا حکومت کے لئے  مشکل ہو جائے گا۔

ان کے مطابق مولانا فضل الرحمان کیخلاف بھی آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس بنایا جا رہا ہے۔

خورشید کی گرفتاری پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی آرٹی منصوبہ، مالم جبہ اراضی اور پرویزخٹک کیخلاف ریفرنس ہیں لیکن گرفتاریاں نہیں ہو رہیں۔

نبیل گبول نے کہا کہ احتساب ہونا چاہیے لیکن جس طرح حکومت احتساب کر رہی ہے اس سے سیاسی انتقام کی بو آ رہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ جن مقدمات میں گرفتاریاں ہو رہی ہیں وہ موجودہ حکومت نے نہیں بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام کیسز پہلے سے بنائے گئے ہیں لہذا یہ تاثر نہ دیا جائے کہ حکومت انتقامی سیاست کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے جن رہنماؤں پر مقدمات ہیں نیب ان کے خلاف تفتیش کر رہا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود نے کہا کہ اگر علیمہ خان اور فیصل واوڈا سے سوالات پوچھے جاتے تو انتقام کی بو نہ آتی۔

ان کا کہنا تھا کہ احتساب ہونا چاہیے لیکن کیا فردوس اعوان اور خسروبختیار پر نیب کے کیسز نہیں ہیں ان سے سوال کیوں نہیں پوچھے جارہے۔


متعلقہ خبریں