خورشید شاہ کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر گرفتار کیا گیا،اہم رہنماؤں کا ردعمل

پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا حکومت کو مشورہ

فوٹو: فائل


کراچی :سابق قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے سینئیر رہنما سید خورشید شاہ کی گرفتاری پر سیاسی رہنماؤں اور سندھ حکومت کے وزرا کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیاہے۔ 

سابق چیرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے سابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی خورشید شاہ کی گرفتاری پر مذمتی بیان میں کہا ہے کہ پارٹی کے مرکزی راہنما خورشید شاہ کی گرفتاری دباؤ کا گھٹیا حربہ ہےسلیکٹ نیب کا قانون صرف پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال ہو رہا ہے ۔

نیر بخاری نے کہا کہ حتساب کے نام پر انتقام نا منظور ہے ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ چیرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے آیینی قومی سیاسی عوامی معاملات پر اہم اجلاس طلب کر رکھا ہے اور مرکزی راہنما کی گرفتاری حکمرانوں کے پیپلز پارٹی قیادت کے ساتھ بغض اور زاتی عنادکا تسلسل ہے۔

نیر بخاری نے مزید کہا کہ سیلیکٹ نیب حکمران خاندان اور نیب زدگان وزرا کے سامنے اپاہج اور اندھا ہے۔

نیر بخاری نے کہا کہ پوری یپلز پارٹی گرفتار کر لی جائے پھر بھی جینا مرنا عوام کے ساتھ رہے گا۔  پاکستان پیپلز پارٹی حکمرانوں کی نااہلی اور نالائقی قوم کے سامنے لاتی رہے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پپیلز پارٹی گرفتاریوں سے خوفزدہ ہونے والی پارٹی نہیں، قومی اسمبلی کے جاری اجلاس کے دوران ممبر قومی اسمبلی کی گرفتاری قابل مزمت ہے انہوں نے کہا کہ احتںساب کو انتقام میں تبدیل کرنے والوں کا انجام قریب ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے سید خورشید کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سید خورشید شاہ پاکستان کی سیاست کا ایک قابل احترام نام ہیں،سید خورشید ایک پختہ کار، سنجیدہ اور حقیقی سیاسی کارکن ہیں انکی گرفتاری قابل مذمت عمل ہے۔

شہباز شریف نے کہا عمران نیازی ایک سال سے کالے قانون کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کررہے ہیں، قومی اسمبلی کے اجلاس اور کشمیر کانفرنس میں شرکت کے موقع پر ان کی گرفتاری انتہائی افسوسناک ہے، حکمران سیاسی انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں۔

مسلم لیگ نے کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ یہ حکومت عقل اور صلاحیتوں سے پیدل ہے، پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن کے 24 گھنٹوں کے اندر مریم نواز کو گرفتار کر لیا گیا،آج لطیفہ ہے کہ قومی پارلیمنٹیئرینز کی کانفرنس ہو رہی ہےاور سینئیر پارلیمینٹرین خورشید شاہ کو گرفتار کرلیا گیاہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ کیا یہ کام ایک دو دن بعد نہیں کیا جا سکتا تھا؟ سیشن چل رہا ہے اور اسپیکر کو بتائے بغیر گرفتاری کی گئی ۔

صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے سابق قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید  خورشید شاہ کی گرفتاری پر ردعمل میں کہاہے کہ انہیں  غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر گرفتار کیا گیاہے۔ آصف زرداری کی بہن فریال تالپور پر الزام لگاکر گرفتار کرلیا گیا جبکہ وزیراعظم کی بہن علیمہ خان کے خلاف کوئی جے آئی ٹی نہیں بنی۔

سندھ کے صوبائی وزیر نے کراچی  میں حکومت سندھ کے تعاون سے کچرا کنڈی کی جگہ فیملی پارک کا سنگ بنیاد  رکھنے کی تقریب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا  کہ خورشید شاہ کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی بہن فریال تالپور پر الزام لگاکر گرفتار کرلیا گیاجبکہ وزیراعظم کی بہن علیمہ خان نے سب کچھ مان لیالیکن ان کے خلاف کوئی جے آئی ٹی نہیں بنی۔

ان کاکہناتھا کہ وفاقی حکومت ملک کو کس مقام پر لے آئی ہے جو کوئی مہنگائی اور مسائل کی بات کرتا ہےاس کی آواز دبا دی جاتی ہے۔

سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے بھی سید خورشید شاہ کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اس گھناؤنی حرکت کی مذمت کرتی ہے۔

بیرسٹرمرتضی وہاب نے کہا کہ نیازی دور کی روش ہے کہ عدالتوں میں جرم ثابت ہونے سے پہلے انکوائری کے وقت گرفتار کیا جاتا ہے۔خورشید شاہ ایک سینیئر پارلیمینٹرین ہیں، اپوزیشن لیڈر رہ چکے وہ ایک عرصہ سے رکن قومی اسمبلی رہتے آئے ہیں۔خورشید شاہ کے تمام اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ایسا صرف پیپلزپارٹی کے ساتھ ہی کیوں ہے؟ پی ٹی آئی کے وزراءکے خلاف بھی انکوائریاں جاری ہیں انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا؟

سندھ کے مشیر قانون نے وفاقی حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سیاسی انتقامی کارروائیوں سے باز رہے۔

یہ بھی پڑھیے: نیب نے خورشید شاہ کو گرفتار کرلیا


متعلقہ خبریں