پاکستان کا مصنوعی ذہانت کے میدان میں پہلا قدم


پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے پاکستان نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں پہلا قدم رکھتے ہوئے ایسا ڈیٹا بنک ایجاد کیا ہے جو منشیات اور منی لانڈرنگ کی روک تھام میں مدد کرے گا۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کو اعلیٰ درجے پر لے کر جانا ہے، اور بھی بہت سے منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے، جلد بہت سی اچھی چیزیں سامنے آئیں گی۔

کراچی کے حالات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کراچی کو اپنا کہنے کے لیے تیار نہیں۔ کراچی کے حالات دیکھ کر میری آنکھیں دنگ رہ گئیں۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان پر الزمات لگائے گئے اور انہوں نے ایک ایک روپے کا حساب دیا۔ وفاق میں کچھ بھی ٖغلط ہوتا ہے تو پی ٹی آئی کو سب سے زیادہ ہمارے اپنے کارکنان تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جوکہ ان کا پورا حق ہے کیونکہ ہم ان کو جواب دہ ہیں۔

حزب اختلاف کی جانب سے اٹھنے والے سوالات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہونا چاہیئے کہ نیب کے چیئرمین کو کس نے منتخب کیا تھا؟ جتنے بھی مقدمات بنائے گئے وہ کس کے دور میں بنے؟ پوری دنیا میں یہ کلچر ہے کہ جب کسی پر الزام لگتا ہے تو وہ اپنے حق میں صفائی اور ثبوت پیش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ پاکستان کو نہیں بلکہ اپنے رہنماؤں کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس وقت پاکستان بالکل ٹھیک راستے پر ہے۔

قصور میں بچوں کے اغوا اور قتل کے معاملے کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے بہت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، ایک دن میں سب ٹھیک نہیں ہو سکتا۔

“ڈیٹا بنک کے ذریعے پاکستان دنیا کے دیگر ممالک کو بھی مدد فراہم کر سکے گا”

ایل ایف ڈی کے فاؤنڈر اور سی سی او سید تجمل حسین نے کہا ہے کہ شہریار آفریدی کے ساتھ مل کر اس ڈیٹا بنک پر کام کیا ہے جو کہ ملک میں منشیات اور منی لانڈرنگ کی روک تھام میں مدد کرے کا، اس ڈیٹا بنک کا دو دن قبل افتتاح کیا گیا ہے۔

سید تجمل حسین نے بتایا کہ ڈیٹا بنک کے ذریعے پاکستان نہ صرف اپنے ملک میں منشیات اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کر سکے گا بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کو بھی مدد فراہم کر سکے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کو ہم جلد سے جلد مکمل کر کے استعمال کرنا چاہتے تھے تا کہ ملک کو فائدہ دیں سکیں، ہمارا مقصد پیسے کمانے کا نہیں تھا۔


متعلقہ خبریں