دہشتگردی کا مقدمہ، عمر قید کی سزا پانے والا ملزم بری


اسلام آباد: سپریم کورٹ نے دہشت گردی کے الزام میں عمرقید کی سزا پانے والے ملزم افضل ملک کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے کو بری کر دیا ہے۔

2013  میں دہشتگردی کے الزام میں گرفتار کیے جانے والے ملزم افضل ملک کو ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ  نے عمر قید کی سزا سنائی تهی۔

ملزم افضل ملک کی رہائش گاہ سے بڑی مقدار میں بارودی مواد برآمد کیا گیا تها، بارودی مواد میں گولہ بارود، ڈیوائسز، ہینڈ گرنیڈ، ریموٹ کنٹرول، خودکش جیکٹ اور دیگر بارودی مواد شامل تھا۔

عدالتی کارروائی کے لیے وکلا نے ویڈیو لنک کے ذریعے پشاور رجسٹری سے دلائل دیے جب کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اس مقدمے کی سماعت کی۔

سرکاری وکیل نے عدالت میں یہ موقف اختیار کیا کہ پولیس نے چھاپہ مار کر ملزم کی رہائشگاہ سے ساری چیزیں برآمد کیں جب کہ ملزم کے وکیل کا کہنا تھا بارودی مواد کا تعلق ملزم کے ساتھ ثابت نہیں ہو سکا۔

فیصلہ دیتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ سرکار دیکھ رہی ہے ناں کہ ان کا پکڑا گیا اتنا بڑا دہشت گرد آج ان ہی کی نااہلی کی وجہ سے بری ہو رہا ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ گولہ بارود برآمد ہونے کے باوجود سرکار کی نااہلی کی وجہ سے ثابت نہیں ہو سکا، بارودی مواد برآمد کیے جانے کے بعد اسے فوری طور پر سیل نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔

عدالت کاہ کہنا تھا کہ برآمد کیا گیا بارودی مواد 19 دن بعد متعلقہ پولیس سٹیشن کے محرر کے حوالے کیا گیا اس لیے بارودی مواد سیل نہ ہونے کی وجہ سے یہ ثابت نہیں کیا جا سکا کہ اس کا تعلق ملزم افضل ملک سے ہی ہے۔


متعلقہ خبریں