پیپلز پارٹی کے کور کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی


اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے کورکمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی کا پتہ ہم نیوز نے چلالیا ہے ۔ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ کسی مسلط کردہ قومی حکومت کا حصہ بنیں گے نہ اور نہ ہی اس کی حمایت کریں گے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے پیپلزپارٹی کورکمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی کہا کہ سید مراد علی شاہ جیل میں ہوں یا ریل میں وزیر اعلی وہی رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی جمہوریت کی بات کی گئی تو اپوزیشن کے ساتھ کھڑے ہوںگے،عمران خان کی پھانسی یا مذہب پر سیاست کا ساتھ نہیں دیں گے۔ ایسا ہوا تو پیپلزپارٹی عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

ذرائع کے مطابق چند رہنماؤں نے رائے دی کہ مولانا کے ساتھ دھرنے میں نہیں گئے تو کہا جائے گا ڈیل کرلی۔ اس پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دھرنے میں گئے تو کہا جائے گا گرفتاریوں کے باعث ایسا کیا گیا۔

چیئرمین پی پی پ  نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی سیاست کرے گی ۔ بلاول نے اجلاس میں یہ بھی کہا کہ مریم نواز کی گرفتاری کے بعد ن لیگ سے مؤثر رابطہ نہیں رہا ۔ تاہم اے این پی،  بی این پی اور دیگر پروگریسیو جماعتوں کے ساتھ رابطے کریں ۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی میں آرٹیکل 149 لاگو کیا گیا تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: پیپلز پارٹی نے حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا، بلاول بھٹو


متعلقہ خبریں