عدالتوں میں مصنوعی ذہانت متعارف کرا رہے ہیں، چیف جسٹس پاکستان

جسٹس آصف سعید کھوسہ نےبطور چیف جسٹس پاکستان حلف اٹھا لیا | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: عدالتوں میں مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس )متعارف کروا رہے ہیں،اگرچہ ہمارے پاس ذہین ججز ہیں پھر بھی مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس اہم کردار ادا کرے گی۔ 

سپریم کورٹ کی نئی ویب سائیٹ ،ویڈیو لنک اور ریسرچ سینٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے کہا کہ 1991 میں میری بیٹی پہلی کلاس میں گئی اور بتایا کہ اسے کمپیوٹر سکھایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا مجھے اس وقت حیرانی ہوئی اور میں نے گھر میں پہلا کمپیوٹر لیا اور پھر جب پہلا موبائل لیا تو بہت حیران کن لگا۔

جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے کہا کہ درسہ ، اسکول سمیت جہاں بھی تعلیم دی جاتی ہے ،جدید ٹیکنالوجی نہ ہو تو ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ ہم نے عدالتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کروائی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ  ماڈل کورٹس نے ہمارے عدالتی نظام میں نئی تبدیلی لائی ہے، ماڈل کورٹس کے نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں ،ماڈل کورٹس کے بعد ہم نے ای کورٹ کا آغاز کیا ہے۔ ای کورٹ سے ملک کی کسی بھی برانچ رجسٹریز سے وکلا دلائل دے سکتے ہیں۔جدید ٹیکنالوجی کا استعمال پیسے اور وقت کی بچت ہے۔

جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے کہا کہ ریسرچ سینٹر قائم کیا گیا ہے جس سے ملک کے کسی کونے میں بیٹھ کر معلولات حاصل کی جاسکیں گی،عدالتوں میں  آرٹیفیشل انٹیلیجنس متعارف کروا رہے ہیں، اگرچہ ہمارے پاس ذہین ججز ہیں پھر بھی آرٹیفیشل انٹیلیجنس اہم کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وہ نادرا اور امریکن ڈیپارٹمنٹ آف جسٹس کا جدید ٹیکنالوجی کے استمعال میں مدد پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔

جسٹس مشیر عالم نے اس موقع پر کہا کہ انصاف تک رسائی ہر شخص کا حق ہے،فوری انصاف کی فراہمی کے لئے ماڈل کورٹس بنائی گئیں،اب ای لنک کے ذریعے مقدمات کی سماعت کا آغاز کیا گیا ہے جو نہایت خوش کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی نئی ویب سائٹ کے قیام میں نادرا نے معاونت کی ہے۔ نئی ویب سائیٹ میں جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

چیئرمین نادرا عثمان مبین نے اس موقع پر کہا کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سپریم کورٹ کو ٹیکنالوجی کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا ہے،نادرا نے جسٹس مشیر عالم اور جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل آئی ٹی کمیٹی کی نگرانی میں سپریم کورٹ کی نئی ویب سائیٹ تیار کی  ہے۔

عثمان مبین نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی سے چاروں سپریم کورٹ رجسٹریز کو مرکزی بینچ سے منسلک کیا گیا ہے،پانچ ہفتوں کے دوران سپریم کورٹ نے چاروں رجسٹریز سے 138 مقدمات سماعت کی ہے،سپریم کورٹ کی نئی ویب سائیٹ پر آن لائن کیسز مکمل تفصیل حاصل کی جاسکے گی۔ نادرا مستقبل میں بھی سپریم کورٹ کیساتھ کام کرتا رہے گا۔

یہ بھی پڑھیے: اگر سب کچھ ہم نے کرنا ہے تو نچلی عدالتوں کی کیا ضرورت ہے،چیف جسٹس پاکستان


متعلقہ خبریں