میشا شفیع اور علی ظفر کے درمیان  عدالتی جنگ میں آج کیا ہوا؟

علی ظفرکا ہتک عزت کا دعوی، میشا کی درخواست پر فیصلہ کل سنایا جائیگا

لاہور: ماڈل وگلوکارہ میشا شفیع اور گلوکارواداکار علی ظفر کے درمیان  عدالتی جنگ جاری ہے، سیشن کورٹ لاہور نے ہتک عزت دعوے کی سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے۔ 

اداکار علی ظفر  نے کہاہے کہ  گلوکارہ میشا شفیع نے سستی شہرت اور پیشہ وارانہ حسد کے باعث ہراسگی کا الزام عائد کیا۔

ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر علی ظفر کے بیان پر جرح ہوئی، میشا شفیع کے وکیل نے دوران سماعت اداکار پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی۔

گلوکارہ کے وکیل نے علی ظفر سے پوچھا کہ میشا نے کسی اور پر جنسی ہراسگی کا الزام عائد نہیں کیا، آپ پر ہی یہ الزام کیوں لگایاگیا؟

اس سوال کے جواب میں اداکار علی ظفر نے کہاکہ میشا شہرت، دولت کی بھوکی تھی اس لئے  گلوکارہ نے اپنی انا کی خاطر یہ سب کیا۔

علی ظفر نے دوران جرح یہ بھی کہا کہ میشا کو ہراساں کیا ہوا ہوتا تو ذاتی طور پر معافی مانگتا، حقیقت یہ ہے کہ میشا اس معاملے کو حل نہیں کرنا چاہتی تھی۔

عدالتی کارروائی میں مداخلت پر معزز جج نےعلی ظفرکی وکیل عنبرین قریشی پر اظہار برہمی بھی کیا۔

عدالت نے فریقین کی رضامندی پر کارروائی جمعہ کے روز صبح نو بجے تک ملتوی کر دی، میشا شفیع کی جانب سے علی ظفر پر دو سو کروڑ روپے ہرجانے کے دعوی پر نوٹس جاری کرتے ہوئے اداکار سے سات اکتوبر کو جواب طلب کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: میشا شفیع نے علی ظفر پر 200 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا


متعلقہ خبریں