سانحہ بلدیہ کیس میں فیکٹری مالک ارشد بھائلہ کے سنسنی خیز انکشافات

سانحہ بلدیہ کے 6 برس بعد بھی متاثرین انصاف کے منتظر | urduhumnews.wpengine.com

کراچی:سانحہ بلدیہ کیس میں فیکٹری مالک ارشد بھائلہ کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آئےہیں۔ انہوں نے عدالت میں دیے گئے بیان میں کہاہے کہ  دوہزار چار سے ایم کیوایم کو پندرہ سے پچیس لاکھ روپے بھتہ دینے کا سلسلہ شروع ہوا۔دوہزار بارہ میں پچیس کروڑ روپے اور فیکٹری میں حصہ مانگا گیا۔

سانحہ کا شکار بلدیہ فیکٹری کے مالک ارشد بھائلہ نے اسکائپ لنک کے ذریعے کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں بیان ریکارڈ کرادیاہے۔

بلدیہ فیکٹری کے مالک نے کہا ایم کیوایم کے دباؤ پر ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔عدالت نے ارشد بھائیلہ کے بیان کو کیس کا حصہ بنالیاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منصور کو 2004 میں فیکٹری میں جنرل مینیجر بھرتی کیا گیا اور اسی سال ایم کیو ایم کا بھتہ بھی شروع ہوگیا۔ایم کیو ایم کو 15 سے 25 لاکھ روپے بھتہ جاتا تھا۔ منصور نے ہی پارٹی سے معاملات طے کرائے اور وہ ہی یہ رقم دینے جاتا تھا۔

ارشد بھائیلہ کے مطابق 2005 میں منصور نے زبیر عرف چریا کو فیکٹری کے فنشنگ ڈپارٹمنٹ میں بھرتی کیا۔ زبیر چریا ایم کیوایم بلدیہ سیکٹر کے انچارج اصغر بیگ کے چھوٹے بھائی کا گہرا دوست تھا۔

انہوں نے کہا کہ 12 جولائی 2012 کو اصغر بیگ کی جگہ رحمان بھولا کو بلدیہ کا سیکٹر انچارج لگایا گیا۔ رحمان بھولا نے حماد صدیقی کی ایما پر 25 کروڑ بھتہ اور فیکٹری میں حصہ مانگا۔

ارشد بھائیلہ کے مطابق انہوں نے منصور کو بھتے کے معاملات دیکھنے اور ایک کروڑ روپے دے کر معاملہ نمٹانے کو کہا۔ ایم کیوایم کی جانب سے مسلسل تنگ کیا جانے لگا۔ ان حالات میں کاروبار بنگلہ دیش منتقل کرنے کے لیے وہاں کا دورہ کیا۔

عدالتی بیان میں ارشد بھائیلہ نے کہا کہ 11 ستمبر 2012 کو پہلے گودام میں آگ لگائی گئی۔فائر بریگیڈ واقعہ کے بعد 60 سے 90 منٹ کے بعد پہنچی۔ اس وقت کے چیف سی پی ایل سی احمد چنائے نے رشتہ دار کے ذریعے پیغام بھیجا کہ فیکٹری میں رہنا مناسب نہیں۔ اس پر ہم رشتہ داروں کے ہاں چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ بعد میں ایم کیوایم کے کارکنوں نے فیکٹری کا کنٹرول سنبھال لیا اور کسی کو اندر نہیں جانے دیا ۔بعد میں ملازم نے بتایا کہ جب آگ لگی تو زبیر چریا چار، پانچ اجنبی افراد کے ساتھ کینٹن میں بیٹھ کر چرس پی رہا تھا۔24 گھنٹوں میں ہمارے نام ای سی ایل میں شامل کردیے گئے۔

ارشد بھائیلہ نے کہا کہ 12 ستمبر کو رؤف صدیقی اور ایم کیوایم کے دباؤ پر واقعہ کا مقدمہ ہمارے ہی خلا ف درج کردیا گیا۔ ہم نے لاڑکانہ سے ضمانت حاصل کی اور پولیس کی تفتیش میں شامل ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے: سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کےگواہ ایس پی ساجد کو بیرون ملک جانے سے روکدیا گیا


متعلقہ خبریں