سعودی تیل تنصیبات پر حملہ: امریکی دفاعی نظام کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے


ریاض: سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرونز حملوں نے جہاں مملکت کو سخت مالی مشکلات سے دوچار کیا ہے اور عالمی تیل منڈی میں ہوشربا اضافے کا سبب بنا ہے وہیں پوری دنیا میں امریکی دفاعی نظام پیٹریاٹ کی کارکردگی پر بھی بہت بڑا سوالیہ نشان ثبت کردیا ہے۔

اسلحہ تیار کرنے کے حوالے سے دنیا میں بڑے نام کی حیثیت سے اپنی شناخت رکھنے والے روس کے دفاعی ماہرین نے تو امریکہ کے تیار کردہ دفاعی نظام کا مذاق تک اڑایا ہے جب کہ حالات کو دیکھتے ہوئے صدر پیوٹن نے فوری طور پرسعودی عرب کو ترغیب دی ہے کہ وہ روس کا تیار کردہ بہتر دفاعی نظام خرید لیں۔

سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر چند روز قبل ہونے والے فضائی حملے کے نتیجے میں مملکت کی پیداواری صلاحیت گھٹ کر نصف رہ گئی تھی جو عالمی تیل منڈی کا چھ فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے تیل کی تنصیبات پر حملے کا الزام ایران پر عائد کر دیا

امریکہ نے ان حملوں کے بعد ایران کو براہ راست ذمہ دار قرار دیا تھا جب کہ حوثی باغیوں نے حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اسی وقت امریکہ کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ امریکہ ایران پر حملے کے لیے جھوٹے جواز تلاش کررہا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے واضح کیا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ہیں لیکن اگر ایران پر جواز تلاش کرکے حملہ کیا گیا تو پھر بھرپور تباہ کن جنگ شروع ہوجائیگی۔


متعلقہ خبریں