’بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں اضافے کا سبب انصاف کی بروقت عدم فراہمی ہے‘


اسلام آبااد:چائلڈ رائٹس موومنٹ کے کوارڈینیٹر ممتاز گوہر نے کہا کہ سانحہ قصور میں بچوں کے ساتھ ہونیوالی زیادتی اور ان کے قتل کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ قصور میں ہونے والے افسوسناک واقعہ کے بعد پورے ضلع کی حالت تبدیل ہو چکی ہے ، اور حکومت بچوں اور عوام کی حفاظت کرنے میں بالکل ناکام رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہارچائیلڈ رائٹس موومنٹ کے رہنماؤں  نے جمعہ کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

ممتاز گوہر نے کہا کہ پاکستان میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور اس کے بعد قتل کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اس حوالے سے مثبت اقدام عمل میں نہیں لائے جا رہے جبکہ زیادہ تر واقعات کا تعلق پنجاب سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ چائلڈ رائٹس موومنٹ حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس حوالے سے اقدامات عمل میں لائیں اور واقعات میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے ۔

گروپ ڈویلوپ پاکستان کی نمائندہ نایاب علی نے 2016 میں قصور میں ہونے والے واقعہ کی یاد تازہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ ماضی کو بھولے نہیں اور اب ضرورت ہے کہ بچوں کے تحفظ کیلئے ایک مضبوط نظام وجود میں لایاجائے ، لیکن بدقسمتی سے باقی انسانی حقوق کی طرح اس موضوع پر بھی سست روی اور تاخیر کے ساتھ کام لیا جارہا ہے ۔

سی آر ایم کے عہدیداران نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات میں اکثر پولیس کی جانب سے تعاون نہیں کیا جاتا اور نہ ہی مجرم کے خلاف کوئی سخت کارروائی کی جاتی ہے ، مقدمے کا اخراج آج کل بہت ہی عام ہو گیا ہے اور اس کے ایک وجہ کمزور تفتیشی عمل بھی ہے جبکہ شواہد کا نہ ملنا اور سائنٹیفیک اپروچ نہ ہونے کی وجہ سے بھی مقدمات متاثر ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں اضافے کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ متاثرہ خاندان کو وقت پرانصاف نہیں ملتا، جبکہ اس حوالے سے پولیس ریفارمز کے علاوہ سوسائٹی ریفارمز کی بھی ضرورت ہے تاکہ برا وقت آنے سے پہلے ہی اپنے بچوں کو محفوظ کیا جا سکے ۔


متعلقہ خبریں