حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈرز کا معاملہ، ن لیگ کے ساتھ ہاتھ ہو گیا

نیب میں حمزہ شہباز کے خلاف عائشہ احد کا جواب جمع

فوٹو: فائل


لاہور: ن لیگ کے ساتھ ہاتھ ہو گیا ہے،  اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری تو نہ ہوئے صوبائی ایوان کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا، سیشن کا ایجنڈا یکم اکتوبر تک جاری ہوا تھا۔ 

گرفتار ارکان کے پروڈکشن آڈر جاری کرنے کے معاملے پر نون لیگ کی امیدیں بارآور نہ ہوسکیں۔ حکومت نے قبل ازوقت پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرکے ن لیگ کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

نون لیگ کو امید تھی کہ رواں اجلاس میں ہی اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے پروڈکشن آڈر جاری ہو جائیں گے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی اور وزیر قانون راجہ بشارت نے بھی اس حوالےسے مثبت عندیہ دیا تھا۔ حکومت نے اچانک اجلاس ختم کرنے سے کے ن لیگ کو سرخ جھنڈی دکھا دی۔

اسمبلی سیکرٹریٹ نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا ایجنڈہ یکم اکتوبر تک کا جاری کیا ہوا تھا، غیر معینہ مدت کیلئے اجلاس ختم ہونے پر نون لیگ نے ایوان میں احتجاج بھی کیا۔

واضح رہے کہ لاہور کی  احتساب عدالت نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہبازکا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ 18ستمبر کو منظورکیا۔

احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف رمضان شوگرملز کیس میں عدالت میں پیش نہ ہوئے، ان کے وکلا  نے حاضری معافی کی درخواست عدالت میں دائر کی جسے منظور کر لیا گیا۔

شہباز شریف کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے اسلام آباد ہیں اس لیے پیش نہیں ہوسکتے۔

فاضل جج نے نیب کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ اس کیس کی رپورٹ کب تک عدالت میں پیش کریں گے، انہوں نے جواب دیا کہ تفتیش مکمل ہے صرف رپورٹ بنانی باقی ہے,آئندہ سماعت پر جمع کرا دیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دو اکتوبر تک ملتوی کردی۔

بعد ازاں  میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ ہمارا دامن صاف یے اور اللہ کے انصاف پر پورا یقین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا سیاسی تابوت تیار ہوچکا ہے،  تحریک انصاف کی میت کب تابوت میں جائے گی وقت فیصلہ کرے گا۔

واضح رہے عدالت کی جانب سے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے تاہم دونوں کی جانب سے صحت جرم کے انکار پر عدالت نے گواہان کو طلب کر رکھا ہے۔

یاد رہے رواں سال 18 فروری کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ رمضان شوگر ملز کے لیے 10 کلو میٹر طویل نالہ تیار کیا گیا۔ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب کے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیے:رمضان شوگر ملز کیس، شہباز شریف، حمزہ شہباز کے خلاف ریفرنس دائر

نامزد ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال سے مبینہ طور پر 21 کروڑ روپے کی کرپشن کے الزام میں تحقیقات جاری تھیں۔


متعلقہ خبریں