سندھ اسمبلی :خورشیدشاہ کی گرفتاری کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور

سندھ: اسٹوڈینٹس یونین بل آج صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائےگا

کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس میں فریال تالپورکی تقریر پر اپوزیشن کا شورشرابا اور ہنگامہ آرائی ہو گئی۔صوبائی وزیر ریونیو لاڑکانہ اور سکھر میں سرکاری زمینوں پر قبضہ مافیاکے نام بتانے میں ناکام رہے۔

فریال تالپور نے نام منظرعام پرلانے کا مطالبہ کردیا۔خورشیدشاہ کی گرفتاری کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔ 

سندھ اسمبلی میں محکمہ ریونیو کے سوال و جواب جاری تھے کہ فریال تالپور نے نکتہ اعتراض پربات کرناشروع کردی جس پر اپوزیشن ارکان نے شورشرابہ اور ہنگامہ آرائی کی۔

ایوان میں ریونیو کے وزیر مخدوم محبوب الزمان اپوزیشن ارکان کے ضمنی سوالات کے جواب دینے میں ناکام رہے۔حکومتی رکن فریال تالپورنے لاڑکانہ میں قبضہ کرنے والوں کے نام بتانے کا مطالبہ کردیا۔

پیپلزپارٹی کی رکن ماروی فصیح شاہ نے سید خورشید شاہ کی گرفتاری کے خلاف مذمتی قرارداد ایوان میں پیش جو کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

ڈاکٹر نمرتاواقعہ پر جی ڈی اے رکن نند کمار نے توجہ دلاؤنوٹس پیش کیا۔صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور نے وضاحت کی کہ حکومت اس معاملے پر عدالتی تحقیقات کرانے کا حکم دے چکی ہے۔


متعلقہ خبریں