وزیراعظم ریفارمز پروگرام کے باوجود اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بہتری کے منتظر

وزیراعظم ریفارمز پروگرام کے باوجود اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بہتری کے منتظر | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: وزیراعظم ریفارمز پروگرام کے تحت بھاری خرچ کے باوجود وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم ابتدائی تعلیم کے سرکاری ادارے ہنوز بہتری کے منتظر ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیر اعظم ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے باوجود اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کی صورتحال میں بہتری نہیں آسکی۔

سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیمی معیار میں بہتری کے حوالے سے طلبہ کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔

اسلام آباد میں ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت شعبہ تعلیم پر بھاری رقم خرچ کرنے کے خاطر خواہ نتائج نہ نکل سکے۔ قومی جائزہ رپورٹ میں اسلام آباد کے تعلیمی صورتحال پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ سرکاری اور نجی کالجز کے معیار میں بہت زیادہ فرق ہے۔ حکومت اسے شعبہ تعلیم میں ایسی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے جس سے طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ ہوسکے۔

تعلیمی معیار کے حوالے سے شکوہ کرنے والے طلبہ نے سہولیات کی کمیابی کی بھی شکایت کی، تاہم اساتذہ کے حوالے سے مطمئن نظر آئے۔

قومی نظام تعلیم کی جائزہ رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کے پرائمری تعلیمی اداروں کی چوتھی کلاس میں صرف نو فیصد اداروں میں ڈسپنسری یا ابتدائی طبی امداد کی سہولت ہے۔

متعدد جونئیر ماڈل اسکولز ایسے بھی ہیں جہاں پینے کا پانی تک انتہائی ناقص طریقے سے فراہم کیا جاتا ہے۔ جی الیون ون کے جونئیر ماڈل اسکول میں پینے کا پانی سیمنٹ کے بنے ٹینک سے بچوں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ جہاں پلاسٹک یا اسٹیل کے گلاسز کو زنجیروں سے باندھ کر ٹانگا گیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت کے متعدد سیکٹرز ایسے بھی ہیں جہاں ابھی تک پرائمری یا سیکنڈری ایجوکیشن کے لئے اسکول ہی قائم نہیں کئے گئے ہیں۔

وفاقی تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی قلت، طلبہ کی بڑی تعداد کو داخلے نہ ملنا، اسکولز یا ماڈل کالجز میں بسوں کی محدود تعداد اور ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے عملے کا عدم تحفظ کا احساس بھی تعلیمی معیار کو گہنانے والے اہم مسائل مانے جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں