8 لاکھ 24 ہزار افغانیوں کو مہاجر کارڈ جاری


اسلام آباد: حکومتِ پاکستان کی جانب سے 8 لاکھ 24 ہزار افغان مہاجرین کو مہاجر کارڈ دیے گئے ہیں۔

یہ تفصیلات چیف کمشنر افغان مہاجرین سلیم خان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کا اجلاس میں بریفینگ دیتے ہوئے بتائیں۔

سلیم خان کا کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ 20 سے 22 فیصد کارڈز ایسے ہیں جو تقسیم نہیں ہوتے کیونکہ کارڈز کی تقسیم کے دوران ہی افغان مہاجرین جا چکے ہوتے ہیں۔

افغان مہاجرین کی رجسٹریشن اور بنک اکاؤنٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اب تک 14 لاکھ افغان مہاجرین رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جب کہ 2 لاکھ افغان مہاجرین کے بنک اکاؤنٹ کھولے گئے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں کارڈز کی فراہمی کے لیے دیگر اداروں کی معاونت کی ضرورت ہے کیونکہ وہاں کارڈز کی تیاری اور تقسیم میں مشکلات کا سامنا ہے۔

چیف کمشنر افغان مہاجرین کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے ڈرائیونگ لائسنس سے متعلق پالیسی واضح نہیں، کوشش کریں گے کہ قانون کی حدود میں رہتے ہوئے افغان مہاجرین کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں۔

مزید پڑھیں: ’پاک افغان سرحد پر630 کلو میٹر تک باڑ لگائی جاچکی ہے‘

انہوں نے کہا کہ افغان باشندوں کا تعلیمی نصاب اپنا ہے، حکومت نے ان کے نصاب کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا ہے، ریاست کے خلاف تعلیمی نصاب پر حکومت کے تحفظات ہیں، ڈیورنڈ لائن، مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ان کے نصاب میں ابہام پایا جاتا ہے۔

سلیم خان نے کمیٹی کو بتایا کہ بیرون ممالک سے تعلقات پر افغان تعلیمی نصاب میں منفی مواد تھا، اس نصاب پر بروقت مانیٹرنگ سے مواد کو قبضے میں لیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 5 بار مہاجر کارڈز تقسیم کی گئے ہیں۔

قائمہ کمیٹی کی جانب سے افغان مہاجرین کو لائسنسز کے اجراء کا معاملہ جلد از جلد حل کرنے کی ہدایت کی گئی۔


متعلقہ خبریں