طلال چوھدری توہین عدالت کیس، سماعت چھ مارچ تک ملتوی


اسلام آباد: سپریم کورٹ میں زیر سماعت طلال چوھدری توہین عدالت کیس کی سماعت چھ مارچ تک کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔

مقدمے کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ پیر کو وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوھدری بغیر وکیل کےعدالت میں پیش ہوئے۔

ن لیگی رہنما سے عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل کون ہیں؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ موجود نہیں ہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ کب تک آئیں گے جس پر طلال چودھری نے پانچ مارچ کی تاریخ بتائی۔

24 فروری 2018 کو طلال چوہدری نے عدالت عظمیٰ میں عبوری تحریری جواب جمع کرادیا تھا۔ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ”میں عدالت کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا نہ کورٹ کی تضحیک کی ہے۔”

انہوں نے عدالت کو بتایا تھا کہ ذرائع ابلاغ کے اداروں نے ان کے بیان کو حقائق کے برعکس پیش کیا۔ کبھی بھی دانستہ یا غیر دانستہ ایسا کوئی عمل نہیں کیا جس سے توہین عدالت ہوئی ہو۔

انہوں نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”مجھے نہیں معلوم میرے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کس مواد اور بنیاد پر کی جارہی ہے۔ تفصیلات بتائی جائیں تاکہ اس کے مطابق جواب داخل کروں۔”

انہوں نے کورٹ سے توہین عدالت کا نوٹس واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 19 ہر شہری کو آزادی اظہار رائے کا حق دیتا ہے۔

یکم فروری 2018 کو وزیرمملکت برائے داخلہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں