میڈیا کو میری گرفتاری میں دلچسپی ہے، مراد علی شاہ

وزیر اعلیٰ سندھ کو کورونا وائرس سے متعلق تفصیلی بریفنگ

کراچی: وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ میں میڈیا کو صفائی مہم کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں مگراسے میری گرفتاری سے دلچسپی ہے کہ میں کب گرفتار ہوں گا ؟

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ  نے آج مختلف مقامات پر کچرے اور ملبے کے ڈھیر دیکھ کر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ اور فوری احکامات بھی جاری کیے۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ، صوبائی وزراء اور میئر کراچی کے ساتھ کلفٹن پہنچے توبلاک ٹو میں سیوریج کے پانی پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے واٹر بورڈ حکام سے کہا کہ تین گھنٹے بعد واپس آؤں  گا۔یہ جگہ صاف  ملنی چاہیے۔ضیاالدین اسپتال کے پاس   پڑے زیر تعمیر بلڈنگ کے  ملبے کو فوری اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ پنجاب چورنگی اور سن سیٹ بلیووارڈ روڈ  بھی گئے اور وہاں  پڑے کچرے پر ناپسندیدگی  ظاہر کی۔

کمشنر نے  بتایا کہ یہ  کلفٹن کنٹونمنٹ  کا علائقہ ہے۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ  کنٹونمنٹ والوں سے رابطہ کر کے روڈ صاف کرایا جائے۔

مراد علی شاہ  قیوم آباد بھی گئے۔ وہاں  ٹوٹی ہوئی سڑکوں اور کچرے پر غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے  عارضی جی ٹی ایس کا دورہ  بھی کیا اور ڈی سی کورنگی کو  وہاں سے کچرا  لینڈ فل سائیٹ بھیجوانے کی ہدایت کی۔

وزیر اعلی مراد علی شاہ  شیریں جناح کالونی کی عارضی جی ٹی ایس  بھی گئے اور اسے اصل شکل میں بحال کرنے کو کہا۔

ایک جگہ انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو بھی کی ۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سارا دن میرے متعلق یہی خبر چلتی ہے روز اسی پر پروگرام ہوتے ہیں، میں میڈیا کو صفائی مہم کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں ۔

ترجمان سندھ  حکومت مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ  کراچی سے کلاشنکوف کلچر کی طرح  کچرا بھی صاف کریں گے۔ شہر کے لئے  ایک سو باسٹھ ارب  روپےکے پیکج کا اعلان کرنے والوں نے ایک پیسہ نہیں لگایا۔

کراچی میں  کچرا واقعی مسئلہ ہے۔ وزیراعلی نے کہہ دیا  کہ انہیں  شہر صاف چاہیے۔ کورنگی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں خطا ب کرتے ہوئے مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی سے کلاشنکوف کلچر کی طرح  کچرا بھی صاف کریں گے۔

مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ  کراچی کےلئے ایک سو باسٹھ ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کرنے والوں نے  شہر میں ایک پیسے کا کام نہیں کیا۔ گرین بس لائن کا کام بھی ادھورا پڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ۔ وفاقی حکومت سندھ کو پیسے فراہم نہیں کررہی۔ گزشتہ سال پچانوے ارب اور رواں سال ساٹھ ارب روپے کا شارٹ فال ہے۔

کراچی سے  پی ٹی آئی کے ارکان سندھ اور قومی اسمبلی منتخب ہوئے،،لیکن کوئی وفاق تک یہ پیغام نہیں پہنچارہا۔


متعلقہ خبریں