مالی سال 2017-18 : ن لیگ نے قومی خزانے کو 29 ہزار 778 ارب روپے کا نقصان پہنچایا


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن حکومت  کے آخری سال وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور سرکاری اداروں میں  بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیوں کی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مالی سال 2017-18 میں ہونے والی مالی بے ضابطگیوں اور کرپشن کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان مسلم نواز کے آخری دور میں قومی خزانے کو 29 ہزار 778 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی نے اختیارات کا  ناجائز استعمال کرتے ہوئے فنڈز جاری ۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق دونوں وزرائے اعظم نے ترقیاتی سکیموں کے لیے اربوں کے فنڈر مجاز فورم کی منظوری کے بغیر جاری کردیے۔

دستاویزات کے مطابق فراڈ، گھپلوں، چوری اور سرکاری وسائل کے 11 کیسز میں خزانے کو 862.4 ملین روپے کا نقصان ہوا۔

رپورٹ کے مطابق بے قاعدگیوں کے 237 کیسز میں  خزانے کو 292  ارب روپے سے زائد کا چونا لگایا گیا۔

دستاویزات کے مطابق 56 کیسز میں  مختلف اداروں اور ٹھیکے داروں سے 185 ارب روپے سے زائد کی رقم وصول نہ کی جا سکی۔ ایک ارب سے زائد کے چار کیسز میں ریکارڈ ہی نہیں دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن کی درجہ بندی میں 59درجے کمی کے بعد پاکستان 116ویں نمبر پر

کمزور داخلی کنٹرول کے 39 کیسز میں14,562  ارب روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آگئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ناقص مالیاتی مینیجمنٹ کے 51 کیسز. میں 14,735 ارب کی بے قاعدگیاں کی گئیں۔

آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں گھپلوں اور مشکوک ادائیگیوں کے تمام کیسز تحقیقاتی اداروں کو بھجوانے کی سفارش کی ہے۔

آڈیٹر جنرل نے ادائیگیوں کے دوران قواعد و ضوابط کی پابندی کو یقینی بنانے کی سفارش کی ہے۔

ذرائع کے مطابق پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اب ان بے قاعدگیوں کی جانچ پڑتال کرے گی۔


متعلقہ خبریں