بھارتی ہم منصب سے نہیں ملنا چاہوں گا، شاہ محمود قریشی


واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ موجودہ ماحول میں بھارتی ہم منصب سے نہیں ملنا چاہوں گا۔ کیا مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر دنیا خاموش رہے گی ؟

شاہ محمود قریشی نے نیویارک پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیر کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کر چکا ہے جبکہ مسئلہ کشمیر سیکیورٹی کونسل اور ہیومن رائٹس میں بھی زیر بحث آچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) مسئلہ کشمیر پر اپنا مؤقف لے چکی ہے۔ اب دنیا کو مسئلہ کشمیر بتانا ہے۔ کیا مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر دنیا خاموش رہے گی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 48 دن ہو چکے ہیں اور معمولات زندگی مفلوج ہے۔ ہندوستان اپنی ہٹ دھرمی کی وجہ سے خطے کے معاملات کو عدم استحکام کا شکار کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے، اس کے علاوہ تھنک ٹینکس کے ساتھ بھی ان کی ملاقاتیں ہوں گی، یہاں کے دو معروف تھینک ٹینکس ایشیا سوسائٹی اور کونسل فار فارن ریلیشنز سے بھی وزیراعظم ملیں گے اور تبادلہ خیال کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی، ملائیشیا اور پاکستان مل کر ایک سہ ملکی اجلاس اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے حوالے سے کر رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ احساس پروگرام کے حوالے سے وزیر اعظم بات کرنا چاہ رہے ہیں کیونکہ دیرپا ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے احساس پروگرام بہت اہم ہے۔

یہ بھی پڑھیں ’عالمی برادری پائیدار امن کے خواب کو حقیقت بنانےکا آغاز مسئلہ کشمیر کے حل سے کرے‘

وزیر خارجہ نے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے کہا کہ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ وزیر اعظم پاکستان کی اہم ملاقاتیں ہوئیں اور مشرق وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ بیرون ممالک کے دوروں پر ہیں۔


متعلقہ خبریں