حوثی باغیوں کی پیشکش:سعودی عرب پر حملوں کا خاتمہ،اقوام متحدہ کا خیرمقدم


نیویارک: اقوام متحدہ نے حوثی باغیوں کی جانب سے امن منصوبے کے تحت سعودی عرب پر حملوں کے خاتمے کی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی مارٹن گریفیتھس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس تجویز سے جنگ کے خاتمے کی خواہش کا مضبوط و طاقتور پیغام بھیجا جاسکتا ہے۔

سعودی عرب نے تیل کی تنصیبات پر حملے کا الزام ایران پر عائد کر دیا

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق حوثی باغیوں کی سپریم کونسل کی سربراہ مہدی المشاہت کا کہنا ہے کہ وہ سعودی عرب پر تمام حملے ختم کر دیں گے لیکن شرط یہ ہے کہ سعودی عرب کی حکومت اور اس کے اتحادی بھی ایسا ہی کریں۔

خبررساں ادارے کے مطابق مہدی المشاہت کا کہنا تھا کہ اگر کی گئی پیش کش پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا تو ہمارے پاس واپس جانے اور اس کا جواب دینے کا حق محفوظ ہے۔ انہوں نے یمن کے تمام فریقوں سے قومی مفاہمت کے لیے مل کرکام کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی مارٹن گریفیتھس نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے اور تشدد کم کرنے سمیت تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

سعودی تیل تنصیبات پر حملہ: امریکی دفاعی نظام کی کارکردگی پر سوالات اٹھنے لگے

حوثی باغیوں کی جانب سے یہ پیشکش سعودی عرب کی تیل تنصیبات پرایک ہفتہ قبل کیے جانے والے ڈرونز و میزائل حملوں کے بعد کی گئی ہے جس کے نتیجے میں مملکت کی تیل پیداوار نصف رہ گئی ہے جو عالمی تیل منڈی کا چھ فیصد ہے۔

حوثی باغیوں نے حملے کی ذمہ داری فوری طور پر قبول کرلی تھی لیکن امریکہ نے حملوں کا براہ راست ذمہ دار ایران کو قرار دیا تھا۔ امریکہ کے بعد دیگر ذمہ دار اداروں کی جانب سے بھی کہا گیا کہ حملوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ ایران کا تیار کردہ تھا۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکہ سمیت دیگر کی جانب سے عائد کردہ الزامات کو یکسر مسترد کردیا تھا۔ ان کا مؤقف تھا کہ امریکہ، ایران پر حملے کے لیے جواز تلاش کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں