عمران فاروق قتل کیس: دستاویزی شواہد پاکستان کو وصول

عمران فاروق قتل کیس: دستاویزی شواہد پاکستان کو وصول

فائل فوٹو


کراچی: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی حکومت نے اہم شواہد پاکستان کے حوالے کر دیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کو 26 دستاویزات فراہم کی گئی ہیں اور کچھ تصویری شواہد بھی دیے گئے ہیں۔

پاکستان کے حوالے کیے گئے کاغذات میں ڈاکٹرعمران فاروق کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی شامل ہیں۔

برطانوی شواہد میں فرانزک رپورٹ، اہم ترین گواہوں کے بیانات اور فنگر پرنٹس رپورٹس تیار کرنے والے ماہرین کے بیان شامل ہیں۔

مذکورہ کیس میں مذکورہ کیس میں عدالت عالیہ کے حکم پر ٹرائل کورٹ نے کارروائی روک رکھی ہے اور ایف آئی اے کو ثبوت فراہم کرنے کے لیے وقت دیا گیا تھا۔

عدالت عالیہ نے حکم دیا ہے کہ شواہد آنے کے بعد  دو ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے۔

دوسری جانب ملزمان نے ٹرائل میں تاخیر کے سبب ہائی کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

ملزمان کی جانب سے دائردرخواست کے متن میں درج ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی پانچ سال سے تفتیش کر رہی ہے اور مہلت پر مہلت لے کر ملزمان کا استحصال کیا جا رہا ہے۔

تینوں ملزمان نے استدعا کی ہے کہ فیصلہ سنانے کی تاریخ جلد مقرر کی جائے۔

عدالت کی جانب سے 2018 میں معظم علی، خالد شمیم اور محسن علی پر مذکورہ کیس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی تاہم ملزمان صحت جرم سے انکار کر چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں